Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کی دسویں کورونا ویکسین کی منظوری، سکاٹ لینڈ میں نیوایئر فیسٹیول منسوخ

ایڈن برگ میں مشہور زمانہ نیو ایئر پارٹی کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ (فوٹو: کرس واٹ)
عالمی ادارہ صحت نے دنیا کی دسویں کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دی ہے جسے امریکی دوا ساز کمپنی ’نووا ویکس‘ نے تیار کیا ہے اور اس کا نام ’نوویکسویڈ‘ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس ویکسین کی دو خوراکیں چاہیے ہوتی ہیں اور یورپی یونین میں میڈیسن ریگولیٹر نے بھی اسے منظور کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ دو بڑے کلینیکل ٹرائلز میں سامنے آیا ہے کہ ویکیسن 90 فیصد مؤثر ہے۔ یہ ٹرائلز امریکہ اور میکسیکو میں ہوئے اور اس میں 45 ہزار افراد پر ٹرائلز کیے گئے۔
یہ ویکسین پہلے منظور کی گئی ویکسینز کے مقابلے میں روایتی ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔
 یہ ویکسین کورونا وائرس پر پائے جانے والے پروٹینز کو استعمال کرنے کی روایتی ٹیکنالوجی سے بنائی گئی ہے جس سے مدافعت پیدا ہوتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی طرف سے اس ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دینے سے دنیا بھر کے ممالک کے لیے راستہ کھلا ہے کہ وہ جلد سے جلد ویکسین کی منظوری حاصل کر سکیں اور اسے امپورٹ کر سکیں۔
اس سے دنیا کے ممالک کے لیے یہ راستہ بھی کھلتا ہے کہ ’کوویکس‘ پلیٹ فارم کا حصہ بنیں جس کا مقصد دنیا بھر میں ویکسین کی یکساں فراہمی یقینی بنانا ہے۔
سکاٹ لینڈ میں نیو ایئر پارٹی منسوخ
ادھر اومی کرون کے باعث کورونا کیسز میں اضافے کے بعد سکاٹ لینڈ کے دارالحکومت ایڈن برگ میں مشہور زمانہ نیو ایئر پارٹی کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
دنیا بھر سے ہزاروں سیاح ایڈن برگ میں ہونے والی ’ہوگمانے‘ نیو ایئر پارٹی میں شرکت کرتے ہیں جس میں ایڈن برگ محل کے اوپر آتش بازی کا مظاہرہ اور کنسرٹ ہوتا ہے۔

 یہ ویکسین کورونا وائرس پر پائے جانے والے پروٹینز کو استعمال کرنے کی روایتی ٹیکنالوجی سے بنائی گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

یہ دوسرا برس ہے کہ یہ پارٹی منسوخ کی گئی ہے، کیونکہ برطانیہ اور سکاٹ لینڈ میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔
سکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا سٹیورجین نے کہا ہے کہ کوونا کی نئی قسم اومی کرون کے پھیلاؤ کو روکنے کےلیے سپورٹس ایونٹس میں تماشائیوں کی تعداد کو محدود کرکے پانچ سو کر دیا گیا اور یہ پابندی تین ہفتوں تک رہے گی۔
اسی طرح ویلز میں بھی سپورٹس ایونٹس انڈور کروائے جائیں گے۔ ویلز کے وزیر معیشت نے کہا ہے کہ تماشائیوں کے لیے مختص کیے گئے تقریباً 40 لاکھ ڈالرز کے فنڈ سے نقصان اٹھانے والوں کلبز کی مدد کی جائے گی۔
جرمنی نے بھی کہا ہے کہ نئے سال کی پارٹیز کو رات 10 بجے ختم کر دیا جائے گا۔

شیئر: