Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائزر ویکسین 26 سالہ شخص کی موت کی ممکنہ وجہ: نیوزی لینڈ حکام

ویکسین سیفٹی بورڈ نے کہا ہے کہ ویکسینیشن کے فوائد خطرات سے سے زیادہ ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
نیوزی لینڈ کے حکام نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین فائزر کو ایک 26 برس کے شخص کی موت کی ممکنہ وجہ قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نیوزی لینڈ میں یہ دوسری موت ہے جو ویکسین کے معمولی مضر اثرات سے جڑی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ دل کے پٹھوں کی سوزش یا مائیو کارڈائٹس کی وجہ سے اس شخص کی موت ہوئی جس نے فائزر کی پہلی خوارک لی تھی۔
اگست میں نیوزی لینڈ کے صحت کے حکام نے کہا تھا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی خوراکیں لینے کے بعد ایک خاتون کی موت ہوئی۔
کورونا وائرس ویکسین کے انڈیپینڈنٹ سیفٹی مانٹیرنگ بورڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شاید اس شخص کو ویکسینیشن کی وجہ سے مائیوکارڈائٹس کا مسئلہ ہوا۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی پہلی خوراک لینے کے دو ہفتوں کے دوران اِس شخص کی موت واقع ہوئی، انہوں نے دل کے پٹھوں میں سوزش کے علاج کے لیے معالج سے رابطہ بھی نہیں کیا تھا۔
واضح رہے کہ مائیوکارڈائٹس دل کے پٹھوں کی سوزش ہے جو خون کو پمپ کرنے کی صلاحیت کو محدود کر دیتی ہے اور دل کی دھڑکن میں تبدیلی کا سبب بن سکتی ہے۔
نیوزی لینڈ کی ویکسین سیفٹی بورڈ نے کہا ہے کہ مزید دو افراد جن میں ایک 13 سال کا بچہ بھی شامل ہے، ویکیسنیشن کے بعد ممکنہ طور پر مائیوکارڈائٹس سے ان کی اموات ہوئیں۔
بورڈ کے مطابق بچے کی موت کی وجہ ویکسین کو قرار دینے سے پہلے مزید تحقیق کی ضرورت ہے جبکہ 60 برس سے زیادہ عمر کے شخص کی ویکسین کی وجہ سے موت کا امکان نہیں۔
معمولی مضر اثرات کے باوجود ویکسین سیفٹی بورڈ نے کہا ہے کہ ویکسینیشن کے فوائد خطرات سے سے زیادہ ہیں۔

شیئر: