Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیسے ہی معیشت ترقی کرتی ہے ڈالرز کی کمی ہو جاتی ہے: عمران خان

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کے لیے برآمدات بڑھانا بہت ضروری ہے (فوٹو: اے ایف پی)
عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری خوشحالی کی راہ میں برآمدات اور ڈالرز کی کمی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
جعمرات کو لاہور میں آئی ٹی ٹیک پارک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مسئلہ یہ ہے کہ جیسے ہی معشیت ترقی کرتی ہے، ہمارے پاس ڈالرز کی کمی ہو جاتی ہے کیونکہ درآمدات بڑھ جاتی ہیں۔
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد ہمارے کرنٹ اکاؤنٹ اور روپے پر پریشر پڑتا ہے اور ہمیں زر مبادلہ کے ذخائر کو سنبھالنے کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے۔
ان کے مطابق ’اس سرکل سے تبھی نکلا جا سکتا ہے جب برآمدات بڑھانے پر توجہ دی جائے۔‘
وزیر اعظم کے مطابق بدقسمتی سے ماضی میں ایکسپورٹس بڑھانے کے علاوہ آئی ٹی کے سیکٹر پر بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کی وجہ سے ہم اس میدان میں پیچھے رہ گئے۔
انہوں نے انڈیا اور چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان دونوں نے ان سیکٹرز پر توجہ دی اس لیے آگے ہیں۔ عمران خان کے بقول دنیا بھر میں پاکستانی آئی ٹی پروفشنلز کامیابی سے کام کر رہے ہیں۔
’اس پراجیکٹ کا مقصد یہی ہے کہ ان لوگوں کو وہی مراعات دی جائیں جو دوسرے ممالک میں ہیں، تاکہ وہ واپس آئیں۔‘
وزیراعظم نے کہا انڈیا اور چین میں سرمایہ کاری کا سلسلہ سب سے پہلے انہی کے اوورسیز نے کیا تھا اس کے بعد دیگر کمپنیز آئیں۔
وزیراعظم نے ایپل، گوگل اور دیگر ٹیک کمپنیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کا اپنے ملکوں کی معیشت میں اہم کردار ہے۔
’کورونا کے بحران کے دوران جہاں دوسرے کاروبار نقصان میں گئے، ان کا منافع کئی گنا بڑھا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹیک میں آگے بڑھنے کے لیے پاکستان کے پاس ایک سنہرا موقع ہے کیونکہ ہماری آبادی کا ساٹھ فیصد حصہ نوجوانوں پر مشمتل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے منصوبوں سے دو بڑے مسائل حل ہوتے ہیں جن میں سے ایک ملازمتوں کا ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ برآمدات بڑھتی ہیں۔
انہوں نے آئی ٹی سیکٹر کو خواتین کے لیے بھی ایک اہم موقع قرار دیتے ہوئے کہ اس کہ بدولت وہ اپنا گھر چلا سکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کو اپنے ریزروز سنبھالنے کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے۔
’جب تک برآمدات نہیں بڑھتیں، خوشحال نہیں آ سکتی۔‘ انہوں نے ایک بار پھر اوورسیز پاکستانیوں کو ملک کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان  کو آسانیوں دینے کے لیے کوشاں ہیں۔

شیئر: