Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اس سال سعودی عرب سے ترسیلات زر کا ہدف آٹھ ارب ڈالر رکھا گیا ہے: سفیر پاکستان بلال اکبر

سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر لیفٹننٹ جنرل (ر) بلال اکبر نے پاکستان قونصلیٹ جدہ میں  کمیونٹی کے افراد سے بات چیت کے دوران کہا کہ سفارتخانہ پاکستان ریاض اور قونصلیٹ جدہ میں اوسطاً تین لاکھ  65 ہزار شکایات سالانہ آتی ہیں۔
’کسی کا بھی مسئلہ اتنا آسان نہیں ہوتا بلکہ گھمبیر ہوتا ہے۔ شکایتوں کی کافی تعداد پاکستان میں موجود پراپرٹی کے متعلق ہوتی ہیں۔‘
 سفیر پاکستان نے مزید کہا کہ رواں برس سات ارب ڈالر ترسیلات زر بھیجی گئی تھی اور آئندہ برس کا ہدف آٹھ ارب ڈالر رکھا گیا ہے جس میں پاکستانی شہریوں سے درخواست ہے کہ ایک ایک ہزار ریال اضافی بھیجیں اور ان کو یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ ان کی رقم محفوظ رہے گی کیونکہ یہ پاکستان میں ان کے اکاؤنٹ میں ہی جائے گی۔


سعودی عرب سے کاروباری حضرات کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی بڑھ رہی ہے

سفیر نے پاک سعودی تعلقات کی گہرائی کے بارے میں بات کی اور افغانستان پر پاکستان میں حال ہی میں ختم ہونے والے او آئی سی کے غیر معمولی سربراہی اجلاس کی کامیابی پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کمیونٹی ممبران کی جانب سے دی گئی مختلف قسم کی رائے ، تبصرے اور تجاویز بھی غور سے سنی۔ خاص طور پر کمیونٹی کے افراد کے اقاموں کی تجدید، کورونا وائرس کے باعث کام کی مشکلات اور ری انٹری ویزہ کے مسائل  کے ساتھ سفری پابندیوں سے منسلک قانونی مسائل  کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال تقریباً سوا چار سو سعودی شہری پاکستان گئے جبکہ اس وقت تک پاکستان کے لیے تقریباً 1200 بزنس ویزا جاری کرچکے ہیں۔
اس کے علاوہ سعودی عرب سے کاروباری حضرات پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہے ہیں اور ان آنے والے سالوں میں اس میں مزید اضافہ ہو گا۔

شیئر: