Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کی پہلی طاقتور ترین خلائی دوربین کا سفر شروع

بل نیلسن نے کہا کہ ’یہ ہمیں ہماری کائنات کے بارے زیادہ معلومات دے گی۔‘ (فوٹو اے پی)
دنیا کی پہلی اور طاقتور ترین خلائی دوربین نے ستاروں اور کہکشاؤں کا مطالعہ کرنے کے لیے سفر کا آغاز کر دیا ہے۔
جیمز ویب ٹیلی سکوپ کائنات کے ان حصوں کی دیکھنے کی کوشش کرے گی جنھیں ہبل سپیس ٹیلی سکوپ بھی نہیں دیکھ پائی ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق ناسا کی 10 ارب ڈالرز کی ’جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ‘ نے 10  لاکھ میل کے سفر کا آغاز کیا اور اسے سپیس میں پہنچنے میں ایک ماہ لگے گا اور باقاعدہ کام کا آغاز میں مزید پانچ مہینے لگیں گے۔
یہ ٹیلی سکوپ اپنی نوعیت کی سب سے بڑی دور بین ہوگی۔ اس کی مدد سے محققین 13 ارب 50 کروڑ سال پہلے کے ستارے اور کہکشاں دیکھنے کی کوشش کریں گے۔ یعنی وہ ستارے اور کہکشاں جو بگ بینگ کے کچھ کروڑوں سال بعد بنے۔
ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے کہا کہ ’یہ ہمیں ہماری کائنات کے بارے زیادہ معلومات دے گی کہ ہم کون ہیں اور کیا ہیں۔ جب آپ کچھ بڑا حاصل کربا چاہتے ہیں تو آپ کو خطرات مول لینا پڑتے ہیں۔‘
ناسا نے سات ٹن وزنی دوربین بنانے کے لیے کینیڈین اور یورپی سپیس ایجنسیز کے ساتھ شراکت داری کی تھی اور اس کی تیاری کے لیے 1990 کی دہائی سے 29 ممالک کے لوگ کام کر رہے تھے۔
اس سے قبل ’ہبل‘ نامی خلائی دوربین بنائی گئی تھی جس نے کائنات کے بارے میں انسانوں کے علم میں اضافہ کیا تھا، کیونکہ اربوں برس کا مطالعہ سامنے آیا تھا۔
اب یہ نئی دوربین ’ویب‘ پر منحصر ہے کہ وہ اس میں کتنا اضافہ کرتی ہے۔

شیئر: