Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پوپ فرانسس کا خطاب: تنازعات کے خاتمے، غریبوں کے لیے ویکسین کی فراہمی پر زور

پوپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آئیں عراق کی طرف متوجہ ہو جو کہ طویل تنازعے سے باہر آنے کی کوشش کر رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کرسمس کے موقع پر اپنے خطاب میں سب کے لیے صحت کی سہولیات، غریبوں کے لیے ویکیسن کی فراہمی اور دنیا کے تنازعات کو حل کرنے کے لیے بات چیت پر پر زور دیتے ہوئے کورونا وائرس کے جلد خاتمے کی دعا کی۔
اٹلی میں اس ہفتے کورونا کے ریکارڈ کیسز سامنے آنے کی وجہ سے چند ہزار لوگ ہی ایس ٹی پیٹر سکوائر میں پوپ کے روایتی کرسمس  ڈے کے خطاب کو سننے آئے۔ عموماً پوپ کے خطاب کے موقع پر سکوائر لاکھوں لوگوں سے بھر جاتا ہے۔
کرسمس کے دن کا خطاب پوپ کو عالمی سامعین کی توجہ دنیا میں جاری چھوٹے بڑے تنازعات کی طرف متوجہ کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ رواں سال بھی معاملہ مختلف نہیں رہا بلکہ پوپ نے شام، یمن اور عراق میں جاری جنگ، یوکرین اور ایتھوپیا میں کشیدگی میں تازہ اضافے اور لبنان کے ’غیرمعمولی بحران‘ پر افسوس کا اظہار کیا۔
پوپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آئیں عراق کی طرف متوجہ ہو جو کہ طویل تنازعے سے باہر آنے کی کوشش کر رہا ہے۔
’آئیں شام کے لوگوں کے بارے میں سوچیں جو کہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے جنگ کا سامنا کر رہے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کی نامعلوم تعدادمتاثر اور کئی بے گھر ہوئے ہیں۔‘
’ہم تنازعات کے اتنے عادی ہوگئے ہیں کہ بڑے سے بڑے سانحات بھی خاموشی سے گزر جاتے ہیں اور ان کا نوٹس نہیں لیا جاتا۔ ہم اپنے لاتعداد بھائیوں اور بہنوں کے دکھ درد اور پکار کو نہ سننے کا خطرہ مول لے رہے ہیں۔‘
پوپ فرانسس نے کورونا وبا سے متاثر ہونے والے افراد خصوصاً خواتین اور بچوں کے لیے دعا کی جو لاک ڈاؤن کے دوران زیادہ ہراسانی اور زیادتیوں کا شکار ہوئے۔
پوپ فرانسس نے درمیانی رات کے دعائیہ تقریب کے بعد اپنا روایتی خطاب کیا۔
خیال رہے جمعے کو اٹلی میں مسلسل دوسرے دن کورونا کے ریکارڈ کیسز سامنے آئے۔  جمعے کو کورونا کے 50 ہزار 599 نئے کیسز رجسٹرڈ ہوئے جب کہ 141 افراد ہلاک ہوئے جس کے ساتھ اس وبا سے اٹلی میں ہلاکتوں کی کل تعداد ایک لاکھ 36 ہشار 386 تک پہنچ گئی۔
 
 

شیئر: