Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کی ریاست ہریانہ میں چرچ پر حملہ، مجسمے کو توڑ دیا گیا

بی جے پی کا الزام ہے کہ چرچ لوگوں کو زبردستی مسیحی بنانے میں ملوث ہیں۔ (فوٹو: دی اکنامک ٹائمز)
انڈیا کی ریاست ہریانہ میں اتوار کو ایک چرچ میں توڑ پھوڑ کی گئی اور حضرت عیسیٰ کے مجسمے کو توڑ دیا گیا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیا کی ریاست ہریانہ کے علاقے انبالہ کے ایک چرچ میں دو افراد گھس گئے اور توڑ پھوڑ کی۔
ٹی وی کے مطابق پولیس واقعے کی سی سی ٹی وی کا جائزہ لے رہی ہے تاہم ابھی تک ملزمان کی شناحت نہیں ہوسکی ہے۔
امبالہ میں صدر پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او نریش نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ آج 12:30  دو افراد نے چرچ کی دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہوگئے اور 1:30 منٹ پر انہوں نے چرچ میں موجود حضرت عیسیٰ کے مجسمے کو توڑ دیا۔ ان کے مطابق واقعے کی ایف آر درج کی جاری ہے اور اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
حالیہ دنوں میں انڈیا میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں گذشتہ دنوں چرچز حملے کیے گئے اور کرسمس کی تقاریب کو درہم برہم کیا گیا ہے۔
ریاست کرناٹک نے حال ہی میں تبدیلی مذہب کے خلاف قانون منظور کیا ہے۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ چرچ لوگوں کو زبردستی مسیحی بنانے میں ملوث ہیں۔

انڈیا میں کرسمس پارٹی پر حملہ، جے شری رام‘ کے نعرے

چند دن قبل انڈیا کے شہر گڑگاؤں میں ایک گروپ نے ایک سکول میں جاری کرسمس پارٹی میں گھس کر ’جے شری رام‘ اور ’بھارت ماتا کی جے‘ جیسے نعرے لگائے اور تقریب کو درہم برہم کیا۔
این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق اس واقعے کی ویڈیو میں ایک شخص کو لوگوں سے خطاب کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ ’یہاں عیسایت قابل قبول نہیں ہے۔ ہم پیغمبر کے خلاف نہیں، لیکن ہم آنے والی نسلوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ انہیں یاد رکھنا چاہتے ہیں تو رکھیں مگر طلبہ کا مذہب تبدیل نہ کریں۔‘

شیئر: