Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برڈ فلو کی نئی وبا پھیلنے کے بعد فرانس میں چھ لاکھ سے زائد پرندے تلف

فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ 2015 کے بعد سے ملک میں چوتھی بڑی وبا کا خطرہ ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
فرانسیسی حکام نے جمعے کو کہا ہے کہ برڈ فلو وائرس پر قابو پانے کی کوششوں کے سلسلے میں گذشتہ مہینے چھ سے ساڑھے چھ لاکھ مرغیوں، بطخوں اور دیگر پرندوں کو تلف کیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ 2015 کے بعد سے ملک میں برڈ فلو کی چوتھی بڑی وبا کا خطرہ ہے۔
وزارت زراعت نے 26 فیکٹری فارموں میں وائرس کی موجودگی کی اطلاع دی ہے اور  جنگلی پرندوں میں بھی برڈ فلو کے 15 کیسز سامنے آئے ہیں۔
اسی طرح کے وائرس سے پرندوں کی ہلاکت کے صرف ایک سال بعد بھی کئی یورپی ممالک اب ایک انتہائی متعدی فلو H5N1 کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
بیلجیئم اور برطانیہ نے وبا پھیلنے کا اعلان کیا ہے جبکہ چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والے جانوروں کے ڈاکٹروں نے بدھ کو کہا کہ 80 ہزار پرندوں کو ایک ہی فارم میں تلف کیا جائے گا جہاں گذشتہ ہفتے ایک لاکھ سے زائد جانور وائرس سے مر چکے ہیں۔
فرانس میں حکومت نے نومبر میں کاشتکاروں کو حکم دیا تھا کہ وہ ہجرت کرنے والے پرندوں کے ذریعے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنے پرندوں کو گھر کے اندر رکھیں، حالانکہ پہلا کیس اسی مہینے کے آخر میں شمال میں ایک جگہ پر پایا گیا تھا۔
وزارت نے بتایا کہ جنوب مغرب میں پہلا کیس، جہاں اب سب سے زیادہ وبا پھیلی ہوئی ہے، 16 دسمبر کو سامنے آیا۔
پچھلے موسم سرما میں پانچ سو سے زیادہ فارموں میں بڑے پیمانے پر انفیکشن دیکھنے میں آئی جس کی وجہ سے تقریباً 35 لاکھ پرندے ہلاک ہوئے جس میں بطخیں بھی شامل تھیں، جس کی وجہ سے حکومت کو بطور معاوضہ لاکھوں یورو خرچ کرنے پر مجبور کیا گیا۔
پولٹری فارمرز پہلے ہی 2015-16 اور 2016-17 کی سردیوں میں بڑے پیمانے پر برڈ فلو کی وبا کا شکار ہو چکے ہیں۔

شیئر: