Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تازہ ترین برفباری سے لطف اندوز ہونے کے لیے تبوک، رفحا اور عسیر

سعودی عرب کے مقامی شہری اور یہاں بسنے والے غیر ملکی باشندے تازہ ترین برف باری کے  خوبصورت نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے مملکت کے شمال  مغرب کا رخ کر  رہے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کے پڑوسی ملک اردن کی سرحد کے قریب  واقع تبوک  میں سال نو کے آغاز میں مختلف شہروں کے رہائشی پہنچ رہے ہیں جہاں صحرا کی ریت نے ان دنوں برف کی خوبصورت سفید چادر اوڑھ رکھی ہے۔

سودہ کے  پہاڑ صنوبر کے خوبصورت درختوں سے ڈھکے رہتے ہیں۔ (فوٹوٹوئٹر)

تبوک کے پہاڑی سلسلہ میں آج کل درجہ حرارت انتہائی کم ہو کر منفی سنٹی گریڈ کو چھونے لگتا ہے اور یہ سردیوں کا موسم خطے میں سال کا سب سے خوبصورت وقت سمجھا جاتا ہے۔
یہاں برفباری کا نظارہ کرنے والے فارس الحربی انجینئر ہیں اور تبوک کے ہی رہائشی ہیں انہوں نے بتایا ہے کہ ہم ہر سال پہاڑوں پر برف گرنے کا انتظار کرتے ہیں۔ ان دنوں ہم مزیدار کبسہ (ایک روایتی سعودی ڈش) سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
سعودی عرب عام طورپر خشک اور گرم ریگستانی آب وہوا کے طور پر جانا جاتا ہے لیکن ان دنوں اس علاقے کا منظر دوسرے خطے سے مختلف ہوتا ہے۔
انجینئر فارس نے بتایا کہ اس طرح کی برفباری عموماً شمالی پہاڑی علاقوں الطریف، تبوک، عرعر اور رفحا میں دیکھی جاتی ہے۔

برفباری  شمالی پہاڑی علاقوں الطریف، تبوک، عرر اور رفح میں دیکھی جاتی ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)

مقامی باشندے اور دوردراز علاقوں سے آنے والے اس سرد موسم سے لطف اندوز ہونے کے لیے ان علاقوں کا سفر کرتے ہیں۔
یہاں موجود ایک مقامی شہری بدرالجبل موسم سرما میں اکثر اس علاقے کا دورہ کرتے ہیں انہوں نے بتایا کہ یہاں کی پہاڑی چوٹیاں ہرسال برف باری کے باعث مقامی  رہائشیوں اور سیاحوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کراتی ہیں۔
علاوہ ازیں ان دنوں عسیر کے علاقے میں بھی برفباری کا نظارہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ عسیر سودہ کے پہاڑ جو صنوبر کے خوبصورت درختوں سے ڈھکے رہتے ہیں۔ سعودی عرب کا  بلند ترین علاقہ ہے اور سطح سمندرسے تین ہزار میٹر سے زیادہ بلند ی پر واقع ہے۔
محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں عسیر، جازان، حائل، شمالی سرحدی علاقہ، الجوف اور تبوک کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک کے ساتھ  بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ مزید برف باری کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔
 

شیئر: