Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پروازوں پر پابندی کے حوالے سے سعودی وزارت صحت کی وضاحت

بوسٹرڈوز کورونا کی نئی شکل سے محفوظ رہنے کےلیے اہم ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے کہا ہے کہ ’ پروازوں پرپابندی کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، روزمرہ کے معمولات زندگی کو روکنے یا جاری رکھنے  کا فیصلہ متعلقہ ادارے حالات کو دیکھ کرہی کرتے ہیں‘۔
سبق نیوز کے مطابق  نجی ٹی وی ’ایم بی سی‘ کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے ترجمان صحت نے مزید کہا کہ ماضی کے مقابلے میں صورتحال کافی بہتر ہے ، ہم ’زیرو ‘ پوائنٹ پرنہیں بلکہ متعدد مراحل سے گزر کربہت کچھ حاصل کرچکے ہیں۔

وبا کے حوالے سےماضی کے مقابلے میں بہت کچھ جان چکے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)

ڈاکٹرالعبدالعالی نے مزید کہا کہ کورونا کی وبا کے حوالے سے ہم طبی بنیادوں پربہت کچھ جان چکے ہیں کہ کس طرح اس وبا سے نمٹنا ہے اور حالات کو کیسے بہتر بنانا ہے تاہم اب جس چیلنچ کا سامنا ہے وہ یہی ہے کہ مقررہ احتیاطی تدابیر پرعمل کرتے ہوئے ویکسین کا کورس مکمل کریں تاکہ معاشرہ وبا کی خطرناکی سے مکمل طورپر محفوظ ہو۔
ترجمان صحت کا کہنا تھا کہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز میں کمی واقع ہورہی ہے جسے دیکھ کریہ کہا جاسکتا ہے کہ وبائی صورتحال بہتر ہوگی تاہم بہتری کے لیے ضروری ہے کہ لوگ مطلوبہ مقررہ تدابیر پرمکمل طورپر عمل کریں اور بوسٹرڈوز جلد از جلد لگوائیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر العبدالعالی نے کہا کہ کچھ دن قبل کیسز میں اضافہ کی جو صورتحال تھی وہ متوقع تھی۔ اس کے بارے میں آگاہ کردیا گیا تھا تاہم لوگوں نے بھی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے بوسٹرڈوز لگوانا شروع کردی جس کی وجہ سے حالات تیزی سے بہتررخ اختیار کرنے لگے۔
انکا کہنا تھا کہ ویکسینیشن اور بوسٹرڈوز لگوانے کے تناسب میں کافی اضافہ ہوا ہے جو ایک بہتر علامت ہے۔ اس سے ظاہرہوتا ہے کہ لوگ ہدایات پرعمل کررہے ہیں۔

وبائی صورتحال کنٹرول میں ہے ہم ’زیرو‘پوائنٹ سے نکل چکے ہیں(فوٹو، الریاض اخبار)

ڈاکٹر العبدالعالی کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں ہم بہت سے ادوار سے گزرے جن میں وبا کا ابتدائی دور اور اسکے بعد ویکسینیشن کے ذریعے معاشرے کا امیون ہونا جس سے حالات کافی حد تک قابو میں آئے اور ہم تیزی سے بہتری کی جانب سے بڑھے ۔ زندگی کے معمولات بہترہوے اور تعلیمی معاملات کے علاوہ تجارتی ، تفریحی اور دیگر سرگرمیاں بھی بحال ہونا شروع ہوگئیں

شیئر: