Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اگر خاتون صدر بن گئی تو پورے پنجاب کو کیا منہ دکھائیں گے‘

خالدہ شاہد گذشتہ 22 برس سے وکالت کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ (فوٹو: خالدہ شاہد)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع حافظ آباد کے وکلا کے بار کے سالانہ انتخابات میں ایڈووکیٹ خالدہ شاہد کو صدر منتخب کیا گیا ہے۔
یہ پہلی بار ہوا ہے کہ وکلا نے ضلعی سطح پر کسی خاتون کو بار کا صدر منتخب کیا ہوا۔ 
لاہور کی ضلعی بار ایسوسی ایشنز آج تک کوئی خاتون صدر منتخب نہیں کر سکیں البتہ لاہور ہائی کورٹ بار میں گذشتہ 72 برسوں میں تین خواتین کو صدر منتخب کیا گیا ہے۔ 
انتہائی سخت مقابلے کے بعد تین ووٹوں سے حافظ آباد بار کی ضلعی صدر بننے والی ایڈووکیٹ خالدہ شاہد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ ایک مشکل مقابلہ تھا اور عورت کی وجہ سے مجھے بہت زیادہ صنفی امتیاز کا سامنا کرنا پڑا۔
’میرے خلاف کمپین ہی یہی چلائی گئی کہ یہ عورت ہے یہ پورے ضلع کے وکیلوں کی نمائندہ کیسے بنے گی؟ یہاں تک کہا گیا کہ آج تک کراچی، لاہور، اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ بار کی صدر نہیں بنی تو یہاں حافظ آباد میں کیسے بن سکتی ہے؟ ہم پورے پنجاب کو کیا منہ دکھائیں گے؟
خالدہ شاہد گذشتہ 22 برس سے وکالت کے شعبے سے وابستہ ہیں اور ماضی میں پیپلز پارٹی کی خواتین ونگ کی ضلعی صدر رہ چکی ہیں۔ 
اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’سیاست کرنے کا شوق مجھے شروع سے ہی تھا۔ حافظ آباد بار میں 200 سے زائد خواتین وکلا ہیں جن کی اکثریت میرے ساتھ جبکہ چند ایک خواتین جو میرے مخالفین کے چیمبرز میں تھیں وہ بھی بدقسمتی سے اس منظم کمپین کا حصہ بنیں۔
خالدہ شاہد کے مطابق ’آخری دنوں میں تو بہت زہریلی کمپین چلائی گئی۔ وہ چند خواتین جن کا میں نے اوپر ذکر کیا انہوں نے مجھے آ کر کہا کہ میڈیم ہم خواتین کیسے مردوں کو لیڈ کر سکتی ہیں؟
’تو میں نے انہیں کہا کہ اگر ہمارے ووٹوں سے صدر بن سکتا ہے تو ہم خود صدر کیوں نہیں بن سکتیں؟ پھر مجھے کہا گیا کہ وکیلوں کو تو ہر وقت مسئلے ہوتے ہیں، رات 12 بجے کسی وکیل کو کام پڑ گیا تو آپ کیا کریں گی؟

اعظم نذیر تارڑ کے مطابق ’پہلی خاتون صدر منتخب کر کے حافظ آبار بار ایسوسی ایشن نے تاریخ رقم کر دی ہے۔‘ (فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

خیال رہے کہ ایڈووکیٹ خالدہ شاہد اس سے قبل 2019 میں ایک دفعہ صدارت کا انتخاب ہار چکی ہیں۔ یہ دوسری مرتبہ ہے کہ انہوں نے حصہ لیا اور جیت گئیں۔
انہوں نے کل 504 ووٹ لیے جبکہ ان کے مخلاف امیدوار نے 501 ووٹ حاصل کیے۔ صرف تین ووٹوں کے فرق سے وہ پاکستان کی کسی بھی ضلعی بار ایسوسی ایشن کی پہلی صدر منتخب ہوئی ہیں۔ 
انہوں نے بتایا کہ ’یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ پاکستان کی کسی بھی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی پہلی خاتون صدر منتخب ہوئی اور اسی بات کو میرے خلاف بھی استعمال کیا گیا۔ لیکن میں شکر ادا کرتی ہوں کہ اس بار میں سرخرو ہوئی۔
لاہور کی وکلا تنظیموں نے پہلی خاتون صدر کو مبارکباد دی ہے اور ان کے انتخاب کا خیر مقدم کیا ہے۔
وکیل رہنما اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کہتے ہیں کہ ’حافظ آباد ایک چھوٹا اور غیر ترقی یافتہ ضلع ہونے کے باوجود اس روایت کو توڑںے میں کامیاب ہوا ہے کہ کسی ضلعی بار کی صدر عورت کیوں نہیں ہو سکتی۔ میرے خیال میں یہ ہمارے لیے ایک بہت ہی بڑے اعزاز کی بات ہے۔
’اس وقت قومی سطح پر اگر وکلا سیاست کی بات کریں تو وہاں بھی حافظ آباد کے وکلا لیڈ کر رہے ہیں۔ احسن بھون سپریم کورٹ بار کے صدر ہیں، عابد ساقی لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر ہیں تو میرے خیال میں پہلی خاتون صدر منتخب کر کے حافظ آبار بار ایسوسی ایشن نے تاریخ رقم کر دی ہے۔

شیئر: