Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکت سے معذرت، وکلا غیرجانبدار رہیں‘

وزیر اطلاعات نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کو غیرجانبدار رہنے کا مشورہ دیا۔ (فائل فوٹو: اے پی پی)
پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے لاہور میں انسانی حقوق کی ممتاز وکیل عاصمہ جہانگیر کی یاد میں منعقد کانفرنس میں نواز شریف کی تقریر کی وجہ سے شرکت سے معذرت کر لی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا ہے انہیں مدعو کیا گیا تھا لیکن کانفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی متوقع تقریر کی وجہ سے شرکت سے معذرت کی۔
خیال رہے کہ سنیچر کو چیف جسٹس گلزار احمد نے لاہور میں دو روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس کا افتتاح کیا تھا۔ اس کانفرنس میں ملک بھر سے ججز، وکلاء، انسانی حقوق کے کارکنان اور سیاستدان شرکت کر رہے ہیں۔
اتوار کو اس کانفرنس کے دوسرے روز اختتامی سیشن سے سابق وزیراعظم نواز شریف نے لندن سے خطاب کرنا ہے۔
وزیر اطلاعات نے نواز شریف کو اس کانفرنس میں مدعو کرنے کو ’ملک اور آئین کا مذاق اڑانے کے مترادف‘ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’آج عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں مجھے مدعو کیا گیا تھا، مجھے بتایا گیا ہے کہ کانفرنس کا اختتام ایک مفرور ملزم کی تقریرسے ہوگا۔‘
’ظاہر ہے یہ ملک اور آئین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، میں نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی ہے۔‘
ایک اور ٹویٹ میں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کو مشورہ دیا ہے کہ ان کو غیر جانبدار رہنا چاہیے تب ہی وہ کردار ادا کر سکتے ہیں۔‘
’ایک کانفرنس جس میں چیف جسٹس اور دیگر سینیئر ججز نے خطاب کیا اس کا اختتام ایک مفرور ملزم کی تقریر سے کروانا ججوں اور عدلیہ کی توہین ہے۔‘
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایک ’سزا یافتہ مفرور‘ ملزم کو کانفرنس میں مدعو کرنا اس تقریب کے آرگنائزرز کی غیرجانبداری پر شبہات پیدا کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معزز جج صاحبان کو ایسی سیاسی تقاریب سے دور رہنا چاہیے۔

 
شہزاد اکبر کو جواب دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے طنز کیا کہ ’عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نہ بلانے پر سلیکٹد تکلیف میں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’آئین شکن، جمہوریت دشمن، آزاد عدلیہ کے مجرم، میڈیا کے حقوق کے غاصب ٹولے کے مقدر میں جلنا، طعنے دینا اور الزام لگانا لکھا ہے۔‘ 

 

 

شیئر: