Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کی ہتھیاروں کی ترسیل یمن میں جنگ کو طول دے رہی ہے: امریکی مندوب

یمن میں حالیہ جھڑپوں میں 15 ہزار افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے۔ فوٹو اے ایف ہی
اقوام متحدہ میں امریکہ کی مندوب نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے حوثیوں کو ہتھیاروں کی غیرقانی ترسیل سے یمن کے شہر مارب میں شدت پسند گروہ کی جارحانہ کارروائیاں مزید شدت اختیار کرتی ہیں۔ 
عرب نیوز کے مطابق امریکی مندوب لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے سکیورٹی کونسل کے ارکان کو بتایا کہ ’ہم امن کے قیام کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں تو ہمیں ان اقدامات کی نشاندہی کرتے ہوئے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے جو امن میں رکاوٹ پیدا کرتی ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پچھلے ماہ ایران سے آنے والے ایک بحری جہاز میں امریکہ نے ایک ہزار 400 رائفلیں اور دو لاکھ 26 ہزار اسلحے کی گولیاں برآمد کی تھیں۔‘
امریکی مندوب نے بتایا کہ جہاز اس راستے پر رواں دواں تھا جو تاریخی طور پر حوثیوں کو ہتھیاروں کی غیر قانونی سمگلنگ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ 
’ایران حوثیوں کو ہتھیار سمگل کر کے اقوام متحدہ کی ہتھیاروں کی ترسیل پر پابندی کے قواعد کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور یہ ایک اور مثال ہے کہ ایران کی عدم استحکام پیدا کرنے والی کارروائیاں یمن میں جنگ کو طول دے رہی ہیں۔‘
امریکی مندوب لڈا تھامس نے یہ بیان ایسے موقع پر دیا ہے جب سکیورٹی کونسل کےارکان نے حوثیوں کی جارحانہ کارروائیوں کی مذمت کی تھی۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں نہ صرف اموات ہوئیں اور بڑی تعداد میں شہری بے گھر ہوئے بلکہ سعودی عرب کو بھی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔
سکیورٹی کونسل کے ارکان نے حوثی ملیشیا کے قزاقی کے اقدامات کی بھی مذمت کی جو بحری سلامتی کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔
علاوہ ازیں امریکہ کے یمن کے لیے نمائندہ خصوصی ہانس گرنڈبرگ نے سکیورٹی کونسل کو بریفنگ میں کہا کہ ’جنگ کے میدان میں کوئی بھی طویل مدتی حل نہیں نکالا جا سکتا اور اگر تمام فریقین ہتھیار ڈالنے کے لیے تیار نہیں ہیں تو بھی انہیں بات چیت کرنی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی سالوں کے مقابلے میں یمن میں حالیہ عسکری جارحیت بدترین شکل اختیار کر گئی ہے جس سے شہریوں کی زندگیوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
امریکی نمائندہ خصوصی ہانس گرنڈبرگ نے کہا کہ مارب میں حملے جاری رکھنے کے حوالے سے حوثی پر عزم ہیں اور سعودی عرب پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے تنازعے سے جڑے تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے تحت اپنی ذمہ داری نبھائیں جس میں شہریوں اور انفراسٹرکچر کا تحفظ شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے نائب ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر نے سکیورٹی کونسل کو بتایا کہ گزشتہ ماہ الجوف، مارب اور شبوہ میں شدید جھڑپوں سے 15 ہزار افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے، جبکہ 358 شہری ہلاک یا زخمی ہوئے تھے۔
اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کی مندوب لانا نسیبی نے کہا کہ یمن کے معاملے میں تب تک پیش رفت نہیں ہو سکتی جب تک کہ حوثیوں کی جانب سے دشمنی ختم نہ کی جائے۔

یمن میں عسکری جارحیت سے شہریوں کی زندگیاں تباہ ہو رہی ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

اقوام متحدہ میں امریکی مندوب لنڈا تھامس نے مزید کہا کہ حوثی تسلسل کے ساتھ تشدد، ریپ اور دیگر جنسی تشدد کی کارروائیوں کے علاوہ بے قاعدہ حراست اور بشمول خواتین سیاستدان اور دیگر پروفیشنلز کی ٹارگٹ کلنگ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’تمام فریقین کی جانب سے ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور یمن میں بدسلوکی کی کارروائیوں کے احتساب کے فروغ کے لیے پر عزم ہیں۔‘
امریکی مندوب لنڈا تھامس نے حوثیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے تمام یمنی ملازمین کو بغیر نقصان پہنچائے رہا کریں، سابق امریکی سفارتخانے کے کمپاؤنڈ کو خالی کریں، امریکی پراپرٹی واپس کریں اور امریکہ کے ساتھ کام کرنے والے یمنی اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں دینا بند کریں۔
لنڈا تھامس نے حوثیوں کے ہاتھ اماراتی بحری جہاز روابی اغوا کرنے کی بھی مذمت کی اور عملے سمیت رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

شیئر: