Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عسیر میں قدیم روایات کا آئینہ دار لوک تہوار 'قمم' کا انعقاد

فیسٹیول میں علاقائی آرٹ کے مختلف نمونوں کی نمائش کا بھی اہتمام ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
عسیر میں سعودی عرب کے لوک تہوار قمم ماؤنٹین پرفارمنگ آرٹس فیسٹیول کا آغاز 9 جنوری سے ہو چکا ہے۔ خاص روایات کا آئینہ دار یہ  تہوار15جنوری تک جاری رہے گا جس میں  لوک فن کی بھرپور نمائش کی جا رہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس فیسٹیول میں ایسے قدیم روایتی فنون پیش کئے جاتے ہیں جوعسیر ریجن کے پہاڑی علاقے کی خاص روایات ہیں۔
قمم کا لفظ بلندیوں یا چوٹیوں کے معنی میں آتا ہے، سعودی عرب کے جنوب مغرب میں بلند ترین پہاڑ اورچوٹیاں موجود ہیں اسی مناسبت سے فیسٹیول کو اس خاص نام کی شناخت دی گئی ہے۔
روایتی رقص اور فنون سے متعلق خاص قسم کا تہوارعسیر کے علاقے میں معروف محلات  بن مشیط ، ابوسرہ اور قصرمالک کے مقام پر منایا جاتا ہے۔
یہاں کے مقامی  ٹور گائیڈ خالد الطوق نے بتایا  ہےکہ ان محلات کا فن تعمیر وہی مخصوص معیار رکھتا ہے جو مقامی لوک ورثہ میں پایا جاتا ہے۔
یہاں پر آنے والے سیاح اس  پرفارمنگ آرٹ  کے تحت کئے جانے والے پروگراموں  سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ قمم فیسٹیول میں لوک رقص کے ساتھ شاعری کی شامیں منعقد ہوتی ہیں، سیاح یہاں سے  علاقائی دستکاری کے نمونے خرید تے  نظر آتے ہیں اور روایتی کھانوں سے لطف اندوز ہوتے  ہیں۔
عسیر کےمقامی باشندے قدیم مقامی روایات  کے مطابق خاص انداز میں رقص کے ذریعے یہاں آنے والے سیاحوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

میلے کا مقصد  مقامی آبادی کی مخصوص روایات کو فروغ دینا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

مقامی گائیڈ خالد الطوق نے مزید بتایا کہ یہ فیسٹیول یہاں کے مقبول ترین فنون کو فروغ دینے، نوجوانوں کو ان کے علاقی اور قدیم ورثے سے جوڑے رکھنے اور انہیں فخر کے ساتھ  اس میں شرکت کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
یہاں پر آنے والے سیاح بھی مختلف انداز کی دھنوں کے ساتھ یہ پہاڑی رقص سیکھ سکتے ہیں اور تفریح کے طور پر اس رقص میں شامل بھی ہو سکتے ہیں۔
میلے میں پیدل سفر شامل ہیں جن کی قیادت پیشہ ور پہاڑی گائیڈز کرتے ہیں۔
فیسٹیول میں علاقائی آرٹ کے مختلف نمونوں کی نمائش کا بھی اہتمام ہے جو خطے میں فنون لطیفہ میں تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارتی ہے۔
قمم فیسٹیول کا مقصد خطے کے ثقافتی خزانوں اور قدرتی اثاثوں کو فروغ دینا اور سعودی لوک داستانوں کو عالمی سطح پرشہرت دینے کے ساتھ  مقامی آبادی کی مخصوص روایات کو فروغ دینا ہے۔
 

شیئر: