Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقوام متحدہ کی اسرائیل کی جانب سے غزہ میں صحافیوں کے قتل کی مذمت

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ ہم تمام صحافیوں کو غزہ تک فوری، محفوظ اور بلا رکاوٹ رسائی دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔(فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے پیر کے روز غزہ میں چھ صحافیوں کے ہدفی قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق، فولکر ٹرک کے دفتر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ایک ایسے خیمے کو نشانہ بنایا جہاں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے پانچ کارکن موجود تھے۔
اتوار کے روز ہونے والے اس حملے میں ایک فری لانس صحافی بھی ہلاک ہوا، جسے اسرائیل نے ایک منصوبہ بند کارروائی کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
والکر ٹرک کے دفتر نے مزید کہا کہ اسرائیل کو تمام شہریوں، بشمول صحافیوں، کا احترام اور تحفظ کرنا چاہیے۔ دفتر کے مطابق، اکتوبر 2023 میں حماس کے حملوں کے بعد شروع ہونے والی جنگ کے دوران غزہ میں کم از کم 242 فلسطینی صحافی ہلاک ہو چکے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم تمام صحافیوں کو غزہ تک فوری، محفوظ اور بلا رکاوٹ رسائی دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘
اسرائیلی فوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس نے معروف رپورٹر انس الشریف کو نشانہ بنایا، جسے وہ بارہا ’حماس سے منسلک دہشت گرد‘ اور ’صحافی کا روپ دھارنے والا‘ قرار دے چکی ہے۔
صحافت کی آزادی کے لیے کام کرنے والے ادارے ’رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز‘ نے انس الشریف اور دیگر صحافیوں کے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں تسلیم شدہ قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

شیئر: