Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن میں اتحادی افواج کے حملے میں حوثی دہشت گرد رہنما سمیت 20 ہلاک

اتحادی افواج نے حوثی کمیپوں اور ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا۔ فائل فوٹو اے ایف پی
یمن میں اپنی قانونی حیثیت برقرار رکھنے کی غرض سے اتحادی افواج نے صنعا میں موجود حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا ہے جس میں ملیشیا کے دہشت گرد رہنما سمیت تقریباً 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کی ایوی ایشن اکیڈمی کے سربراہ عبداللہ قاسم الجنید کو فوجی بغاوت اور جنگی جرائم کے الزام میں گذشتہ سال مارب کی ایک عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔
منگل کو دارالحکوت صنعا میں حوثی کمیپوں اور ٹھکانوں پر ہونے والا فضائی حملہ گذشتہ تین برسوں کے مقابلے میں شدید ترین تھا جو پیر کو حوثیوں کی جانب سے ابوظبی کے مضافات میں واقع تیل کے گودام کو ڈرون حملے سے نشانہ بنانے کے بعد کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں یمن سے سعودی عرب کی جانب آٹھ مسلح ڈرونز حملے بھی کیے گئے تھے جنہیں مملکت کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے روکتے ہوئے تباہ کر دیا۔
پیر کو ہونے والے ڈرون حملے کے بعد متحدہ عرب امارات نے کہا تھا کہ وہ دہشت گردی کے حملوں اور مجرمانہ کارروائیوں کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔
اس حوالے سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ابوظبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ محمد بن زاید النہیان نے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران باہمی رضامندی کا اظہار کیا تھا کہ وہ جارحانہ اقدامات کے خلاف اکھٹے کھڑے ہوں گے۔
امریکہ نے حوثیوں کو حالیہ حملے کا ذمہ دار ٹھہرانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین، برطانیہ، فرانس اور اسرائیل سمیت خلیجی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک نے ابوظبی پر حملے کی مذمت کی ہے۔
اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے ابوظبی کے ولی عہد کو تعزیتی خط بھی بھیجا ہے جس میں انہوں نے سکیورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں مدد کی پیشکش کی ہے تاکہ شہریوں کو اس نوعیت کے حملوں سے محفوظ رکھا جائے۔

اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر سربراہان نے امارات پر حملے کی مذمت کی۔ فوٹو اے ایف پی

وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے کہا کہ ’میں نے اسرائیلی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو احکامات جاری کر دیے ہیں کہ ’وہ متحدہ عرب امارات میں اپنے ہم منصبوں کو کسی بھی قسم کی مدد فراہم کریں، اگر (ایسا کرنے میں) آپ کی دلچسپی ہو تو۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’خطے میں دہشت گرد قوتوں کے خلاف لڑنے میں اسرائیل آپ کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اپنے مشترکہ دشمن کو شکست دینے کی غرض سے آپ کے ساتھ شراکت داری جاری رکھے گا۔‘
حوثیوں نے ابوظبی کو ایسے موقع پر نشانہ بنایا جب یمن جنگ میں انہیں تسلسل کے ساتھ شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 
صوبہ شبوہ میں بھی حوثیوں کو منہ کی کھانی پڑی جب طویل جنگ کے بعد اماراتی بریگیڈ انہیں صوبے سے نکالنے میں کامیاب ہوئی۔ اس شکست کے نتیجے میں حوثیوں کی صوبہ مارب پر قبضے کی مہم کو بہت زیادہ نقصان پہنچا تھا۔
برطانوی یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں محقق الزیبتھ کینڈل نے کہا کہ یمن میں جاری جنگ ختم ہوتے ہوئے نہیں دکھائی دے رہی بلکہ تنازع میں مزید شدت پیدا ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کسی بھی قسم کا فوری ردعمل دینے میں جلد بازی نہیں کرے گا۔
الزیبتھ کینڈل کا کہنا تھا کہ امارات نے یمن کے بالخصوص جنوبی علاقوں میں سیاسی اور عسکری انفراسٹرکچر پر بے حد سرمایہ کاری کی ہے اور ایسا ممکن نہیں کہ وہ اشتعال انگیزی کی بنیاد پر اپنی طویل مدتی سٹریٹیجی سے پیچھے ہٹے۔

شیئر: