Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ: ٹیکساس واقعے میں مبینہ کردار ادا کرنے پر دو افراد گرفتار

فیصل اکرم نے چار افراد کو یرغمال بنایا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
برطانیہ میں پولیس نے امریکی ریاست ٹیکساس میں یہودی عبادت گاہ میں موجود افراد کو یرغمال بنانے کے واقعے میں مبینہ کردار ادا کرنے کے شبہ پر دو افراد کو حراست میں لیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان افراد میں سے ایک کو برطانوی شہر برمنگھم جبکہ دوسرے کو مانچسٹر سے جمعرات کی صبح گرفتار کیا گیا۔
گریٹر مانچسٹر پولیس نے ٹویٹ میں تصدیق کی ہے کہ انسداد دہشت گردی پولیس کے افسران نے ان دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔
انسداد دہشت گردی نارتھ ویسٹ پولیسنگ کے اہلکار ملزمان سے تفتیش کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ سنیچر کو 44 سالہ برطانوی شہری فیصل ملک نے یہودیوں کے عبادت خانے میں دس گھنٹے تک چار افراد جو یرغمال بنائے رکھا تھا۔
امریکی پولیس نے آپریشن کے دوران فیصل ملک کو گولی مار کر موقع پر ہی ہلاک کر دیا تھا جبکہ یرغمالیوں کو باحفاظت رہا کر لیا گیا تھا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق فیصل اکرم کا تعلق برطانیہ میں بلیک برن کے علاقے سے تھا جس کو پہلے بھی مجرمانہ الزامات میں سزا ہو چکی تھی لیکن اس کے باوجود وہ ویزہ لینے اور اپنے ہدف تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی خفیہ ادارے ایم آئی فائیو نے سال 2020 میں فیصل اکرم سے تفتیش کی تھی تاہم ’خطرہ‘ ثابت کرنے کے حوالے سے شواہد کی کمی کے باعث ایک ماہ بعد ہی کیس بند کر دیا تھا۔
ٹیکساس واقعے کے دوران فیصل اکرم نے امریکی جیل میں قید پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو افغانستان میں امریکی فوجی پر حملے کے الزام میں قید کیا ہوا ہے۔
اس سے قبل اتوار کو گریٹر مانچسٹر پولیس نے واقعے کی تحقیقات کے لیے جنوبی مانچسٹر میں دو کم عمر افراد کو حراست میں لیا تھا لیکن بغیر کوئی الزام عائد کیے بعد میں رہا کر دیا تھا۔

شیئر: