Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی فیشن سیکٹر میں سرمایہ کاری کے چیلنجز پر تبادلہ خیال

مندوبین نے فیشن انڈسٹری کے چیلنجوں سے نمٹنے کے طریقوں پر غور کیا۔ (فوٹو عرب نیوز)
مملکت کی فیشن اینڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری میں سرمایہ لگانے کے خواہشمند سرمایہ کاروں اور مندوبین کے ساتھ سعودی فیشن کمیشن کے رہنماؤں نے حال ہی میں آن لائن میٹنگ کی ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ورچوئل میٹنگ کے اس سیشن میں فیشن کمیشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر بوراک شاکماک نے بھی شرکت کی۔
اس میٹنگ میں فیشن کمیشن کے ذریعے مملکت کی فیشن کمیونٹی میں شامل سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کو آگے بڑھانے اور اس حوالے سے کیے جانے والے مثبت اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔
ورچول اجلاس کے دوران اس میں شامل افراد نے 12 شعبوں کے اقدامات کے ذریعے قومی ورثے اور شناخت کو فروغ دینے اور علاقائی اور بین الاقوامی اقتصادی ضروریات کو پورا کرنے کے کمیشن کے بنیادی مقاصد کا جائزہ لیا۔
سعودی وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے کے ایک حصے کے طور پر اجلاس میں مملکت کے لیے تیل کے علاوہ صنعت سے حاصل کی جانے والی  آمدنی میں فیشن کے شعبے کے تعاون پر بات کی گئی۔
اجلاس میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ سعودی عرب میں 2019 میں کپڑے اور ٹیکسٹائل کی صنعت میں سرمایہ کاری کا حجم تقریباً 75 ارب ریال کے لگ بھگ تھا۔

کمیشن کا مقصد میں قومی ورثے اور شناخت کو فروغ دینا اہم ہے۔ (فوٹو سعودی گزٹ)

فیشن انڈسٹری کے مندوبین نے اس سیکٹر کے چیلنجوں سے نمٹنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
مختلف چیلنجز میں فیکٹریوں اور ان کے محل وقوع سے متعلق مسائل اور بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت کے علاوہ تیار کی جانے والی مصنوعات کی قیمتوں اور سستی درآمدی اشیا کےساتھ مارکیٹ کی مسابقت پر بات کی گئی۔
 

شیئر: