Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزن 195 کلو گرام ہے، کوئی ملازمت نہیں دیتا: سعودی شہری کا شکوہ

سعودی نوجوان نے بتایا کہ والد کے انتقال کے بعد گھر کی ذمہ داری ان پر ہے۔ (فوٹو اخبار 24)
27 سالہ سعودی نوجوان خلیل ابراہیم حقور نے کہا ہے کہ اس کا وزن 195 کلو گرام سے بڑھ چکا ہے۔ حد سے زیادہ  موٹا ہونے کی وجہ سے اسے ملازمت بھی نہیں مل رہی ہے- جہاں بھی درخواست دیتا ہے  یہ جاننے کے بعد کہ اس کا وزن 195 کلو گرام تک پہنچ چکا ہے، ملازمت سے منع کر دیا جاتا ہے۔
اخبار  24 کے مطابق ابراہیم نے کہا کہ 'میں مایوس ہو چکا تھا تاہم ڈاکٹر عایض القحطانی نے یہ کہہ کر کہ  میں تمہارا علاج مفت کروں گا- مجھے نئی زندگی کی امید پیدا  ہو گئی ہے۔'

ڈاکٹر عایض القحطانی نے وعدہ کیا ہے کہ نوجوان کا مفت علاج کریں گے۔ (فوٹو اخبار 24)

ابراہیم نے کہا کہ وہ بچپن ہی سے موٹاپے کے عارضے میں مبتلا ہے- اب جبکہ اس کی عمر 27 برس ہوچکی ہے اور اس کے والد کا انتقال ہوگیا ہے پورے گھر کے اخراجات دیکھنا بھی اسی کی ذمہ داری ہے۔
ابراہیم نے کہا کہ جب بھی وہ کسی جگہ ملازمت کی درخواست دیتے ہیں موٹاپے کی وجہ سے اس کی درخواست مسترد کر دی جاتی ہے۔ ان سے سپیشل خوراک پروگرام کی پابندی نہیں ہو پاتی۔
ابراہیم نے بتایا کہ 'میں نے اپنے مسئلے کے حل کے لیے ایک ویڈیو تیار کی تھی- سوشل میڈیا پر شیئر کرکے مدد کی درخواست کی- خوش قسمتی سے ڈاکٹر عایض القحطانی نے دیکھی اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ پانچ روز بعد میرا مفت آپریشن کریں گے-'
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: