Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جہاز کے ذریعے ’غیر قانونی طریقے‘ سے افغانستان چھوڑنے والے افراد گرفتار

مزار شریف ایئر پورٹ پر روکی گئی پرواز سے 40 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
طالبان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ درجنوں افراد کو 'غیرقانونی' طریقے سے افغانستان چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے اور ان میں شامل خواتین کو اس وقت تک تحویل میں رکھا جا رہا ہے جب تک ان کے مرد رشتہ دار لینے نہیں آتے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ شمالی شہر مزار شریف سے ایک گروپ فلائٹ کے ذریعے ملک چھوڑنے کی کوشش کر رہا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ '40 افراد کو حراست میں لیا گیا جو غیر قانونی طور پر ایک طیارے میں بیرون ملک جانا چاہ رہے تھے۔'
ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق زیادہ تر افراد کو چھوڑ دیا گیا تاہم کچھ خواتین اس وقت تک تحویل میں ہیں جب تک اُن کے مرد رشتہ دار انہیں لینے نہیں آ جاتے۔
اے ایف پی کے مطابق تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس فلائٹ کا انتظام کس نے کیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے دوران ہزاروں افراد افغانستان سے پروازوں کے ذریعے نکل گئے تھے۔
بعض بین الاقوامی امدادی اداروں اور قومی و غیرملکی این جی اوز نے بھی افغان شہریوں کو نکالنے کے لیے چارٹرڈ فلائٹس چلائیں تاہم اب طالبان نے بڑی حد تک ایسی پروازوں کو روک دیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق اس وقت بھی ہزاروں افغان شہری طالبان کی جانب سے مخاصمانہ کارروائیوں کے خوف کے باعث ملک چھوڑنے کے بے تابی سے منتظر ہیں۔
افغانستان میں 20 برس تک امریکی حمایت یافتہ حکومت کے ساتھ کام کرنے والے ہزاروں افغان شہری ملک پر کنٹرول حاصل کرنے والے طالبان کے خوف کا شکار ہیں۔

شیئر: