Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں مظاہرین پر لاٹھی چارج، ایم کیو ایم کا یوم سیاہ کا اعلان

ایم کیو ایم کے کارکن 2013 کے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ہونے والی ترامیم کے خلاف احتجاج کر رہے تھے (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس کے لاٹھی چارچ اور شیلنگ سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کے کئی کارکن زخمی ہوگئے جبکہ متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم نے کل (جمعرات کو) یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ کو ایم کیو ایم کے کارکن 2013 کے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں حال ہی میں ہونے والی ترامیم کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ انہوں نے شاہراہ فیصل کو دونوں اطراف سے بند کر رکھا تھا، جس کی وجہ سے سینکڑوں افراد ٹریفک میں پھنس گئے تھے۔
مظاہرین نے پہلے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کرنا تھا لیکن اچانک ہی ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنان نے اپنی منزل تبدیل کر دی اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر پہنچ کر دھرنا دے دیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ’پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔ لاٹھی چارج سے رکن سندھ اسمبلی صداقت حسین زخمی ہوگئے جبکہ پولیس کی شیلنگ سے ایم کیو ایم کی ایک خاتون کارکن سمیت کئی کارکن بے ہوش ہوگئے۔‘
دوسری جانب سندھ کے وزیرِاطلاعات سعید غنی نے کہا کہ ’صورت حال ایسی ہوگئی تھی کہ پولیس کو ایکشن لینا پڑا۔ ایم کیو ایم نے پریس کلب جانے کا اعلان کیا لیکن پھر وہ وزیراعلیٰ ہاؤس آنے لگے۔‘
’انہیں خبردار کیا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس کے اطراف میں نہ جائیں۔‘
سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ ’احتجاج پر اعتراض نہیں لیکن پی ایس ایل کے لیے غیر ملکی کھلاڑی آئے ہوئے ہیں۔ جہاں بین الاقوامی کھلاڑی ٹھہرتے ہیں وہاں ہائی سکیورٹی ہوتی ہے۔‘
خیال رہے کہ گذشتہ کئی ہفتوں سے سندھ میں اپوزیشن جماعتیں لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے جماعت اسلامی کے سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنے کو 27 سے زائد دن ہو چکے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کا جمعرات کو یوم سیاہ منانے کا اعلان

خالد مقبول صدیقی نے کہا  کہا کہ ’آج پیپلز پارٹی کی نسل پرست حکومت نے اپنی تاریخ دہرائی ہے‘ (فائل فوٹو: اے پی پی)

بعد ازاں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ‘اس واقعے کے خلاف ہم یوم سیاہ منائیں گے۔‘
انہوں نے بدھ کی شام کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’پیپلز پارٹی کی نسل پرست حکومت نے اپنی تاریخ دہرائی ہے۔ ریلی میں خواتین کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا گیا، یہ ہماری غیرت کا سوال ہے۔‘
’آنسو گیس کے جو شیل چلائے گئے وہ ان کے پیسے ہماری جیب سے آتے ہیں۔‘
‘وزیراعظم پاکستان کو واضح کرنا ہو گا کہ وہ پاکستان توڑنے والوں کے ساتھ ہیں یا پاکستان بچانے والوں کے ساتھ ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان اس آئی جی کو معطل کروائیں۔‘
وفاقی وزیر داخلہ نے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنوں کی ریلی پر سندھ پولیس کے لاٹھی چارج کا نوٹس لے لیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق شیخ رشید احمد نے چیف سیکریٹری سندھ اور آئی جی سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

شیئر: