Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا اہل خانہ کی فیس ادا کیے بغیر اقامہ تجدید کرایا جا سکتا ہے؟

اقامہ قوانین کے تحت تارکین اپنے اہل خانہ پر عائد فیملی فیس ادا کریں گے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں اقامہ قوانین کے مطابق وہ غیر ملکی کارکن جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں ان کے ہر فرد کے لیے ماہانہ 400 ریال کی فیس عائد کی جاتی ہے۔ 
مذکورہ فیس کو عربی میں ’رسوم المرافقین‘ کہا جاتا ہے۔ یہ فیس ادا کرنا لازمی ہے۔ فیس ادا کیے بغیر اقامہ تجدید نہیں کرایا جا سکتا۔
رواں برس سعودی حکومت کی جانب سے اقامہ کی مدت میں اختیاری تجدید کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے تحت اقامہ سہ ماہی و شش ماہی بنیاد پر بھی تجدید کرایا جا سکتا ہے۔
اس حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’اقامہ چھ ماہ سے ایکسپائر ہے، کفیل نے تجدید کرانے کے لیے فیس جمع کرائی تو فیملی فیس کی مد میں 19 ہزار سے زائد رقم جمع کرانے کا کہا گیا، واضح رہے کہ فیملی مملکت میں نہیں ہے؟‘
سعودی عرب میں اقامہ قوانین کے تحت ایسے تارکین جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مقیم ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ پر عائد فیملی فیس ادا کریں۔
عائد فیملی فیس رواں برس چار سو ریال ماہانہ کی بنیاد پر وصول کی جا رہی ہے۔ فیس کی ادائیگی کے بغیر یہ ممکن نہیں کہ کسی غیرملکی کارکن کا اقامہ تجدید کرایا جا سکے۔
رواں برس سے فراہم کی جانے والی سہولت کے تحت یہ ممکن ہے کہ سہ ماہی بنیاد پر بھی فیملی فیس ادا کرنے کے بعد اتنی ہی مدت کے لیے اقامہ تجدید کرایا جا سکتا ہے۔
 اقامہ قوانین کے تحت یہ لازمی ہے کہ تارکین اپنے اقامہ کی تجدید سے قبل اہل خانہ پر ماہانہ بنیاد پر عائد فیس ادا کریں جس کے بعد ہی اقامہ تجدید کرایا جا سکتا ہے۔

اہل خانہ پرعائد فیس اس وقت ختم ہوتی ہے جب جوازات کے سسٹم میں ان کے اقامے کو کینسل کر دیا جائے۔ (فوٹو: جوازات)

ایسے افراد جو اپنے اہل خانہ کو خروج و عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے پر بھیجتے ہیں اور واپس نہیں بلاتے وہ اس امر سے ناواقف ہوتے ہیں کہ جب تک اہل خانہ کا اقامہ کینسل نہ کرایا جائے ان کے حوالے سے عائد فیس جاری رہتی ہے۔
اہل خانہ پرعائد فیس اس وقت ختم ہوتی ہے جب جوازات کے سسٹم میں ان کے اقامے کو کینسل کر دیا جائے۔ موجودہ حالات میں جب کہ حکومت کی جانب سے مملکت سے باہر گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کے خروج و عودہ کی مدت میں مفت توسیع کی جا رہی ہے اس دوران اہل خانہ کے اقامے کی مدت میں بھی ازخود توسیع کر دی جاتی ہے تاہم ان پرعائد ماہانہ فیس برقرار رہتی ہے۔
وہ افراد جنہوں نے اپنے اہل خانہ کو خروج و عودہ پر بھیجا ہے اگروہ انہیں بلانا نہیں چاہتے تو انہیں چاہیے کہ وہ ان کے اقامے کینسل کرائیں۔ جس کے لیے ابشر سسٹم پر موجود ’خرج ولم یعد‘ کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے اقامہ کینسل کراسکتے ہیں۔ جس کے بعد ان پرعائد ماہانہ فیس ختم ہوسکتی ہے وگرنہ ماہانہ فیس اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اقامہ کینسل نہیں ہو جاتا۔
ایک شخص نے استفسار کیا ہے کہ اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں تاحال توسیع نہیں ہوئی۔ کیا خود کار طریقے سے توسیع کا انتظار کریں؟

کورونا وائرس کے باعث کئی ممالک نے سفری پابندیاں عائد کی تھیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

سعودی حکومت کی جانب سے ایسےاقامہ ہولڈرز جو چھٹی پر اپنے وطن گئے ہوئے ہیں اور کورونا کی وجہ سے عائد ہونے والی سفری پابندی کے باعث مملکت نہیں آ سکے ان کے اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک توسیع کی جائے گی۔
حکومتی اعلان کے مطابق مفت توسیع مرحلہ وار طریقے سے کی جا رہی ہے جس کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون و اشتراک سے یہ عمل جاری ہے۔
وہ افراد جن کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں مفت اور خودکار توسیع تاحال نہیں ہوئی انہیں چاہیے کہ وہ انتظار کریں کیونکہ حکومتی اعلان کے بعد اس پر عملدرآمد جاری ہے۔

شیئر: