Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں ویکسین لگانے والے بھی بوسٹر ڈوز لگائیں گے؟

سعودی عرب میں فائزر، ایسٹرا زینیکا، جانسن اینڈ جانسن اور موڈرنا کی ویکسین لگائی جا رہی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
خروج وعودہ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ ’کفیل میری چھٹی نہیں بڑھا رہا ہے، مجھے سعودی عرب آنا ہے کیا میرا نیا ویزہ لگ سکتا ہے؟‘ 
جوازات کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ایسے ممالک سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی جہاں سے براہ راست مملکت آنے پرپابندی عائد کی گئی تھی ان کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں 31 مارچ تک مفت توسیع  کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے کورونا سے متاثرہ ممالک جہاں سے مسافروں کے براہ راست آنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ ان کی سہولت کے لیے وہاں موجود اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اورخروج وعودہ کی مدت میں مختلف مرحلہ وار طریقے سے توسیع کی گئی ہے۔
رواں ماہ بھی ایوان شاہی سے مزید احکامات جاری ہوئے جن کے تحت تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں 31 مارچ 2022 تک توسیع کی جائے گی۔
ایسے افراد جن کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں تاحال توسیع نہیں ہوئی انہیں چاہئے کہ وہ انتظار کریں اور وہ توسیع ہونے کے بعد مملکت آ سکتے ہیں۔
سعودی عرب میں ایک ڈوز فائز ویکسین کی لگائی تھی اور  پاکستان آنے کے بعد سائنو ویک کی دوسری ڈوز لگائی، کیا اب بھی بوسٹر ڈوز لازمی ہے؟
اس حوالے سے سعودی وزارت صحت کی جانب سے جاری ہدایات کے تحت مملکت میں چار اقسام کی ویکسین لگائی جا رہی ہیں جن میں فائزر، ایسٹرا زینیکا، جانسن اینڈ جانسن اور موڈرنا شامل ہیں جبکہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مزید منظورشدہ ویکیسن سائنوفام اور سائنوویک بھی سعودی عرب میں قابل قبول ہیں البتہ مذکورہ دونوں ویکسین یہاں لگائی نہیں جاتی۔

جن افراد نے سعودی عرب میں رہتے ہوئے ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائیں وہ پانچ دن قرنطینہ کریں گے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق ایسے افراد جنہوں نے مملکت میں رہتے ہوئے کورونا سے بچاؤ کے لیے دونوں ویکسینز لگائی ہوئی ہیں انہیں واپسی پر بوسٹرڈوز لگانے کی اجازت نہیں بلکہ وہ صرف پی سی آر سرٹیفکیٹ ہی پیش کرتے ہیں جبکہ ایسے افراد جنہوں نے سعودی عرب میں رہتے ہوئے صرف ایک یا کوئی بھی ویکسین نہیں لگائی اور اپنے وطن میں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منظورشدہ ویکسینز لگائی ہیں انہیں سعودی عرب آنے کے بعد بوسٹرڈوز لگائی جائے گی۔
ایسے افراد جنہوں نے سعودی عرب میں رہتے ہوئے ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائیں وہ مملکت آنے کے بعد لازمی طور پر پانچ دن قرنطینہ میں گزارنے کے پابند ہیں علاوہ ازیں انہیں بوسٹرڈوز بھی لگائی جائے گی اور قرنطینہ کے پانچویں دن انہیں دوبارہ پی سی آرٹیسٹ کرانا ہوگا جس کی رپورٹ نیگٹیو آنے پر ہی ان کا قرنطینہ ختم ہوگا۔

شیئر: