Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کفیل تجدید نہیں کروا رہا، خروج و عودہ میں توسیع کس طرح ہو سکتی ہے؟

خروج و عودہ ویزے پر گئے فراد کے لیے مقررہ مدت میں واپس آنا لازمی ہے۔ فوٹو اے ایف پی
سعودی عرب سے چھٹی پر گئے ایک غیر ملکی نے محکمہ جوازات کے ٹوئٹر پر دریافت کیا کہ ’خروج و عودہ پرمملکت سے باہر ہوں، خروج و عودہ کی مدت ختم ہو گئی ہے، کفیل تجدید نہیں کروا رہا، خروج و عودہ میں توسیع کس طرح کروائی جا سکتی ہے؟
جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کرانا ممکن ہے جس کےلیے اقامہ یا خروج و عودہ کی مطلوبہ فیس ادا کرنے کے بعد سپانسر کے ابشر یا مقیم پورٹل کے ذریعے تجدید کی کارروائی مکمل کی جا سکتی ہےـ  
واضح رہے کہ مملکت کے امیگریشن قوانین کے مطابق اقامہ یا خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے لیے سہولت دی گئی ہے کہ بیرون ملک ہوتے ہوئے بھی تارکین وطن کے خروج و عودہ کی مدت میں توسیع ممکن ہوتی ہےـ 
اس سے قبل خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے لیے یہ لازمی ہوتا تھا کہ اقامہ ہولڈر مملکت میں ہو جس کے بعد ہی ان کے خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کروائی جا سکتی تھیـ 
بیرون مملکت رہتے ہوئے خروج و عودہ کی مدت میں توسیع سے بے شمار تارکین وطن کو فائدہ ہوا جن میں خاص کر وہ تارکین وطن قابل ذکر ہیں جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہیںـ 
اس سہولت سے تارکین اپنے اہل خانہ کے خروج و عودہ کی مدت میں اضافہ کرسکتے ہیں جبکہ اس سے قبل یہ سہولت حاصل نہیں تھی اور انہیں خروج وعودہ کی مدت ختم ہونے سے قبل بچوں کو بلانا پڑتا تھاـ 
خروج و عوہ کی مدت میں توسیع کی سہولت سے ورک ویزے پر مقیم غیر ملکی بھی مستفید ہوسکتے ہیں مگر اس کے لیے لازمی ہے کہ ان کے سپانسر کی جانب سے خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کرائی جائے جس کے لیے خروج و عودہ کی ماہانہ فیس ایک سو ریال ادا کرنے کے بعد توسیع کی کارروائی کی جاتی ہےـ 

بیرون ملک ہوتے ہوئے خروج و عودہ کی مدت میں توسیع ہو سکتی ہے۔ فوٹو اے ایف پی

ایک اور شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پر خرج ولم یعد کے قانون کے حوالے سے سوال کیا ہے کہ ’کارکن جس کا خرج ولم یعد فائل کیا گیا ہے اسے سابقہ کمپنی کی دوسری کمرشل رجسٹریشن پر دوسرا ویزا جاری کیا جا سکتا ہے؟
 جوازات کا کہنا تھا کہ امیگریشن قانون کے مطابق وہ افراد جو خروج و عودہ ویزے پر گئے ہوتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے دوران واپس آئیں بصورت دیگر ان کے خلاف خرج ولم یعد کے قانون کے تحت مملکت آنے پر تین برس کے لیے پابندی عائد کردی جاتی ہے۔
ایسے افراد جن پرخرج ولم یعد کی پابندی عائد کی جاتی ہے وہ صرف اسی صورت میں پابندی کی مدت کے دوران مملکت آسکتے ہیں کہ اگران کا سابقہ سپانسر انہیں دوسرا ویزا جاری کرےـ 
خیال رہے کہ سابق سپانسر کی جس کمرشل رجسٹریشن (سی آر) پر پہلا ویزہ جاری کرایا گیا تھا اسی سی آر پر ہی کارکن کے لیے دوسرا ویزہ جاری کرایا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ نہیںـ 
ایسے افراد اگر دوسرے ویزے پر مملکت آنا چاہیں تو وہ تین برس کی پابندی کے بعد ہی کسی دوسرے سپانسر کے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں۔

شیئر: