Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا کی ’پسندیدہ اور خوبصورت علامت‘ کے لیے 50 ملین ڈالرز مختص

جنگلات کی آگ سے آسٹریلیا میں 60 ہزار کوآلاز متاثر ہوئے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
آسٹریلیا کی حکومت نے کمیاب ہوتے کوآلاز کی نسل کو بچانے کے لیے اگلے چار برس کے دوران 50 ملین آسٹریلوی ڈالرز (35 ملین امریکی ڈالرز) خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق سنیچر کو آسٹریلوی حکومت نے اعلان کیا کہ معدومی کے خطرے سے دوچار جنگلی حیات کوآلاز کی پنا گاہوں کو محفوظ بنانے کے لیے پانچ کروڑ ڈالرز خرچ کرے گی۔
آسٹریلیا سمیت دنیا کے دیگر خطوں میں کوآلاز کی تعداد تین لاکھ 30 ہزار کے لگ بھگ تھی جو کم ہو کر ایک لاکھ رہ گئی ہے۔
آسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ موریسن نے ایک بیان میں کہا کہ ’کوآلاز آسٹریلیا میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے اور دنیا بھر میں پہچانی جانے والی خوبصورت علامت ہے اور ہمارا یہ عزم ہے کہ ان کو آنے والی نسلوں کے لیے تحفظ فراہم کریں گے۔‘ 
حکومت کے مطابق یہ رقم کوآلاز کی پناہ گاہوں کی بحالی، ان کی آبادی پر تحقیق اور صحت پر ریسرچ کے حوالے سے منصوبوں پر خرچ کی جائے گی۔
سنہ 2019 میں آسٹریلوی حکومت نے کوآلاز کے تحفظ کے لیے 24 ملین ڈالرز مختص کیے تھے۔ اس طرح یہ کُل رقم 74 ملین آسٹریلوی ڈالرز ہو گئی ہے۔
خیال رہے کہ آسٹریلیا کے جنگلات میں گزشتہ برسوں کے دوران لگنے والی تباہ کن آگ سے ہزاروں کوآلاز ہلاک ہو گئے تھے۔

دنیا میں کوآلاز کی تعداد تین لاکھ 30 ہزار کے لگ بھگ تھی جو کم ہو کر ایک لاکھ رہ گئی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ سنہ 2019 اور 2020 کے دوران جنگلات کی آگ سے 60 ہزار کے لگ بھگ کوآلاز ہلاک، زخمی یا متاثر ہوئے۔
کوآلا کی اوسط عمر 20 برس ہوتی ہے اور یہ اپنے بچوں کو جسم کے ساتھ منسلک تھیلی میں رکھتے ہیں جبکہ ماہرین جنگلی حیات کے مطابق یہ معصوم جانور دن میں 18 گھنٹے تک سوتا ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں