Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'دنیا کی جنگلی حیات میں دو تہائی کمی'

قدرتی مسکن کا مسلسل نقصان ہو گا جس سے مستقبل میں وباؤں کے امکانات بڑھ جائیں گے (فوٹو: روئٹرز)
بڑھتے شکار اور بطور خوراک استعمال کے باعث عالمی سطح پر جانوروں، پرندوں اور مچھلیوں کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے اور گزرے پچاس سال سے بھی کم عرصے کے دوران اس میں دو تہائی کی کمی آئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ خود کو بچانے کے لیے قدرتی ماحول کا بچاؤ بہت ضروری ہے۔
انسانی سرگرمیوں نے کرہ ارض کے تین چوتھائی اور سمندروں کے چالیس فیصد حصے کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
قدرتی نظام کی تباہی سے ہماری صحت اور روز مرہ زندگی پر بھی انتہائی برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
چار ہزار جانوروں کا ریکارڈ رکھنے والے ادارے ’لیونگ پلینٹ انڈیکس‘ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ درختوں کی کٹائی اور زمین کے زرعی استعمال میں توسیع کے باعث جانوروں کی آبادی میں 1970 اور 2016 کے درمیان 68 فیصد کمی آئی۔
انڈیکس کی طرف سے یہ تنبیہہ بھی کی گئی ہے کہ جیسے جیسے انسان جنگلی حیات کے نزدیک جاتے جائیں گے قدرتی نظام متاثر ہو گا اور مستقبل میں وبائیں پھوٹنے کے امکانات بھی بڑھیں گے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں