Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی ٹیلنٹ فاؤنڈیشن موہبہ پروگرام میں عرب طلبا کے نتائج کا اعلان

زیادہ نمبر حاصل کرنے والے 230 طلباء میں سے 57 سعودی ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)
کنگ عبدالعزیز اور ان کے ساتھیوں کی فاؤنڈیشن برائے تحائف وتخلیقی صلاحیت (موہبہ) اور عرب لیگ کی تعلیمی، ثقافتی اور سائنسی تنظیم  اے ایل ای سی ایس او نے عرب طلبا کی تعلیمی  ترقی کے ذریعے جدت کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ پروگرام جاری کیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق جدہ کے ہلٹن ہوٹل میں منعقدہ پریس کانفرنس کے ساتھ ایک مشترکہ تقریب میں پہلے ایڈیشن میں شامل طلبا کےنتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔
پروگرام میں موہبہ  کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر سعود بن سعید المتحمی اور عرب لیگ کی تعلیمی، ثقافتی و سائنسی تنظیم  کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر محمد ولد اعمر اور عرب لیگ تنظیم  کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین ہانی بن مقبل المقبل نے شرکت کی۔
تقریب میں ڈاکٹر سعود نے  اپنی تقریر میں سعودی وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان جو سعودی قومی کمیٹی برائے تعلیم، ثقافت و سائنس کے چیئرمین بھی ہیں،ان کا  خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا ۔
انہوں نے مختلف قومی، علاقائی اور بین الاقوامی تعلیمی اداروں کے اقدام کی حمایت کی اور کہا کہ  ثقافتی اور سائنسی تنظیموں کے ذریعے عرب دنیا میں نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ باصلاحیت نوجوان سنہ 2030  کے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں اپنا کردار ادا کریں گے جس  کے باعث دنیا میں عرب خطے کا  مقام بلند ہوگا۔
موہبہ کے سیکریٹری جنرل نے عرب لیگ  کی تعلیمی و سائنسی تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل، اس کے رکن ممالک اور شریک ممالک کے وزرائے تعلیم کا اس اقدام کی حمایت اور اس کی کامیابی پر گہری دلچسپی پر شکریہ ادا کیا۔

ہونہار طلباء کو تعلیمی لحاظ سے  تین مختلف زمروں میں رکھا گیا۔ (فوٹو عرب نیوز)

ڈاکٹر سعود بن سعید نے بتایا کہ 230 عرب طلباء نے 12 ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے2021 گفٹڈ عرب انیشیٹو پروگرام  میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کئے ہیں۔
زیادہ نمبر حاصل کرنے والوں میں  سے 57 طلباء کا تعلق سعودی عرب سے ہے جب کہ  دو کا متحدہ عرب امارات سے، 34 کا بحرین، آٹھ کا قطر، 30 کا عمان، 12 کا فلسطین، 20 کا اردن، 15 کا عراق، دو کا یمن، 15 کا تیونس،9 کا تعلق موریطانیہ اور 26 طلبا کا تعلق  لیبیا سے ہے۔
موہبہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ان ہونہار طلباء کو تعلیمی لحاظ سے  تین مختلف زمروں میں رکھا گیا۔ جس میں غیر معمولی صلاحیتیں رکھنے والے،  ہونہار طلباء اور اپنے مقاصد کے ساتھ جڑے رہنے والے طلباء شامل تھے۔
 

شیئر: