Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: کرپٹو کرنسی کے تاجر کو اغوا کرنے والا پولیس کانسٹیبل گرفتار

انڈیا میں کرپٹو کرنسی سے منافع کمانے پر ٹیکس کا اعلان کیا گیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں ایک پولیس اہلکار کو کرپٹو کرنسی کے تاجر کو اغوا کرنے اور 40 ملین ڈالر کی مالیت کے بٹ کوائن کا بطور تاوان مطالبہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک اعلیٰ پولیس عہدیدار نے بدھ کو بتایا کہ پولیس کانسٹیبل دلیپ تکارم کو سات ساتھیوں کے ہمراہ گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کانسٹیبل دلیپ تکارم نے شہر پونے کے ایک رہائشی کو اغوا کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جس کے متعلق یہ گمان تھا کہ اس کے پاس بھاری مالیت میں کرپٹو کرنسی موجود ہے۔
کانسٹیبل اور اس کے ساتھیوں نے مبینہ طور پر 38 سالہ وینے نائک کو 14 جنوری کو اغوا کیا اور اس سے مطالبہ کیا کہ وہ 40 ملین ڈالر کی مالیت کی ڈیجیٹل کرنسی سمیت 8 لاکھ انڈین روپے بھی انہیں ٹرانسفر کرے۔
تاہم اغواکاروں کو جب یہ معلوم ہوا کہ پولیس ان کا تعاقب کر رہی ہے تو انہوں نے اگلے دن ہی نائیک کو چھوڑ دیا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ منگل کو کانسٹیبل سمیت آٹھ افراد کو حراست میں لیا ہے جو اغوا کے منصوبے میں شامل تھے۔
خیال رہے کہ فراڈ کے کیسز سامنے آنے کے بعد سال 2018 میں حکومت نے کرپٹو کرنسی کے استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی تاہم دو سال بعد سپریم کورٹ نے پابندی ہٹا دی تھی۔
رواں ہفتے حکومت نے کرپٹو کرنسی سے کمائے گئے منافع پر تیس فیصد ٹیکس عائد کرنے اور مرکزی بینک کی حمایت سے ’ڈیجیٹل روپیہ‘ متعارف کرنے کا اعلان کیا ہے۔

شیئر: