Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سائبر کرائم: کرپٹو کرنسی کی 60 کروڑ ڈالر کی ریکارڈ چوری

اپریل تک کرپٹو کرنسی کی ہیک یا چوری ہونے والی رقم تقریباً 43.2 کروڑ ڈالر بنی تھی۔ فائل فوٹو: پکسا بے
کرپٹو کرنسی کے ٹرانسفر میں مہارت رکھنے والی ایک کمپنی نے کہا ہے کہ ہیکرز نے ممکنہ طور پر 60 کروڑ ڈالر لاگت کی کرپٹو کرنسی چوری کر لی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولی نیٹ ورک نامی متعلقہ کمپنی نے کرپٹو کرنسی جمع کرنے کے ’والٹس‘ کا کام کرنے والے تاجروں سے درخواست کی ہے کہ ایتھیریم، بائنینس چین اور اوکس پولی گون ٹوکنز کو لینے سے گریز کیا جائے۔‘
چوروں کو مخاطب کرتے ہوئے پولی نیٹ ورک کی جانب سے ٹوئٹر پر لکھا گیا ہے کہ ’جو رقم انہوں ہیک کی ہے وہ ڈیفی کی تاریخ کی سب سے بڑی رقم ہے۔‘
واضح رہے کہ ڈیفی ایک مالی نظام ہے جو کہ بلاک چین ٹیکنالوجی پر منحصر ہے اور اس کا تعلق کرپٹو کرنسی سے ہے۔
’پولی نیٹ ورک نے معاملے میں پولیس کو شامل کرنے کا کہا ہے۔ تاہم ہیکرز کو ایک موقع بھی دیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ مل کر ’کسی حل پر کام کریں۔‘
امریکہ کے محمکہ انصاف اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے اس بارے میں سوال کا فوری جواب نہیں دیا۔
تاہم ایک اور ٹویٹ میں پولی نیٹ ورک کا کہنا تھا کہ ’ہم معذرت خواہ ہیں کہ  PolyNetwork# پر حملہ ہوا ہے اور اثاثے ہیکرز کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوگئے ہیں۔‘
پولی نیٹ ورک نے ہیکرز کی طرف سے استعمال کیے جانے والے اکاؤنٹس کے ایڈریس آن لائن پوسٹ کردیے ہیں اور کہا ہے کہ ’متعلقہ بلاک چین اور کرپٹو ایکسچینج پر کام کرنے والے ٹوکنز کو بلیک لسٹ کردیں۔‘
پولی نیٹ ورک نے اے ایف پی کے سوال کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ تاہم ٹوئٹر صارفین کا کہنا تھا کہ ہیک ہونے والی کرپٹو کرنسی کی رقم تقریباً 60 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔
رواں سال اپریل کے آخر تک کرپٹو کرنسی کی ہیک یا چوری ہونے والی رقم تقریباً 43.2 کروڑ ڈالر بنی تھی۔
سائفرٹریس نامی کمپنی نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ کرپٹو کرنسی کے لیے ہونے والی ہیکنگ دیگر ہیکنگ اور چوری کی وارداتوں کا 60 فیصد ہے۔

شیئر: