Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وزیراعظم صاحب! پی ٹی آئی والوں سے کہہ دیں کہ آپ نے گھبرانا نہیں‘

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے پی ٹی آئی والے گھبرانے والے نہیں جو گھبرائے ہوئے ہیں ان کو چوہدری شجاعت کی صحت کا خیال آ گیا ہے۔
پیر کو اسلام آباد میں ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی سمپوزیم کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی والے گھبرائے نہیں ہیں، ان کی گذشتہ 25 سال میں سخت تربیت کی ہے۔
انہوں نے وفاقی وزیر آبی وسائل چوہدری مونس الٰہی کو مخاطب کر کے کہا کہ چوہدری شجاعت کے خاندان پر ان کو اعتماد ہے۔ ’ہمارا اس وقت آپ کی فیملی پر اعتماد ہے۔‘
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ’پاکستان میں شاید ہی کسی سیاستدان کے پاس وہ صلاحیتیں ہوں جو چوہدری شجاعت کے پاس ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ لوگ آج کل گھبرائے ہوئے ہیں اور وہ بیس بیس سال پرانی فاتحوں پر بھی جا رہے ہیں۔
اس سے قبل وفاقی وزیر آبی وسائل چوہدری مونس الٰہی نے وزیراعظم کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ ’پی ٹی آئی والوں سے کہہ دیں کہ آپ نے گھبرانا نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں اور ہمارا کام لوگوں کو ملنا ہے۔
’سیاسی لوگ تعلقات بناتے ہیں اور تعلقات نبھاتے ہیں، اور ہمارا آپ سے ایک تعلق بنا ہے جو ہم نے نبھانے کے لیے بنایا ہے۔ تو میری گزارش ہے کہ پی ٹی آئی والوں کو ذرا تگڑے طریقے سے کہہ دیں کہ آپ نے گھبرانا نہیں۔‘

مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ سیاسی لوگ تعلقات بناتے ہیں اور تعلقات نبھاتے ہیں۔ (فوٹو: مونس الٰہی فیس بک)

اتوار کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مسلم لیگ ق کے رہنماؤں چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الہی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی۔
اس سے قبل گذشتہ ہفتے پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت کے درمیان بھی ملاقات ہوئی تھی۔

’کالا باغ  ڈیم پر سندھ کو قائل کرنا ہوگا‘

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان میں ٹنل ٹیکنالوجی ضروری ہے، پاکستان میں سیاحت سے بہت بڑا ریونیو آ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں تیل کی قیمتوں میں اضافے سے پاکستان میں بھی بجلی مہنگی ہو جاتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کالا باغ  ڈیم پر سندھ کو قائل کرنا ہوگا۔ (فائل فوٹو)

 وزیراعظم نے مزید کہا کہ ماضی میں ڈیم نہ بنانے سے ملک کو نقصان ہوا۔ پاکستان کو پانی ذخیرہ کرنے کی ضرورت ہے اور کالا باغ  ڈیم صحیح مقام پر موجود ہے۔
’کالا باغ  ڈیم پر سندھ کو قائل کرنا ہوگا۔ سائنسی بنیادوں پر بتانا ہوگا کہ کال اباغ ڈیم سے نقصان نہیں ہوگا۔‘
وزیراعظم عمران خان کے مطابق چین پانچ ہزار بڑے بنا چکا ہے جبکہ ہم نے 1960 کے بعد دو ڈیمز بنائے ہیں۔
’طویل المدت منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔ چین کی کامیابی طویل المدت منصوبہ بندی ہے۔‘

شیئر: