Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی ایم رہنما علی وزیر کی ضمانت کی درخواست مسترد، ایک اور مقدمے میں گرفتاری

علی وزیر کے خلاف درج تیسرے مقدمے میں بھی آج ان کی گرفتاری ڈال دی گئی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کراچی میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے جنوبی وزیرستان سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی اور پی ٹی ایم رہنما علی وزیر کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے۔
عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ علی وزیر دو چشم دید گواہوں کے بیانات کے بعد دوبارہ اسی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کر سکتے ہیں۔
علی وزیر کے خلاف دو مقدمات سہراب گوٹھ اور شاہ لطیف تھانوں درج ہیں۔
نومبر 2021 میں سپریم کورٹ کے جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے چار لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض سہراب گوٹھ تھانے میں درج مقدمے میں علی وزیر کی ضمانت منظور کر رکھی ہے جبکہ شاہ لطیف تھانے میں درج مقدمے میں ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی جو آج مسترد کردی گئی ہے۔
دوسری جانب علی وزیر کے خلاف درج تیسرے مقدمے میں بھی آج ان کی گرفتاری ڈال دی گئی ہے۔ 
پشتون تحفظ موومنٹ سندھ کے صدر نوراللہ ترین کا کہنا ہے کہ علی وزیر کے خلاف دو مقدمات تھے ایک میں ضمانت منظور کی جاچکی ہے جبکہ دوسرے میں مسترد کردی گئی ہے۔
اس کے علاوہ آج ایک اور مقدمے میں علی وزیر کی گرفتاری بھی ظاہر کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا پر امن دھرنا سندھ اسمبلی کے باہر جاری ہے۔ ’آج رات منظور پشتین دھرنے اور احتجاج کے حوالے سے اہم اعلان بھی کریں گے۔‘ 
خیال رہے پشتون تحفظ مومنٹ علی وزیر کی رہائی کے لیے گزشتہ کئی روز سے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنا دے رکھا ہے۔
علی وزیر کو دسمبر 2020 میں سندھ پولیس کی درخواست پر پشاور سے گرفتار کیا گیا تھا۔

شیئر: