Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج وعودہ کی مدت کا تعین کس طرح کیا جائے؟

قرنطینہ کے لیے مقررہ ہوٹلز کا انتخاب سعودی عرب آنے سے قبل کیا جانا ضروری ہے۔(فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی جب مملکت سے چھٹی پر جاتے ہیں توانہیں ایگزٹ ری انٹری ویزہ جسے عربی میں ’خروج وعودہ‘ کہا جاتا ہے درکار ہوتا ہے۔
خروج وعودہ پر جانے والے ایک شخص نے دریافت کیا کہ  ایگزٹ ری انٹری ویزے کی مدت کا تعین کیسے کیا جاتا ہے، ویزہ سٹمپ ہونے کے فوری بعد یا سفر کرنے کے بعد؟
خروج وعودہ ویزے کی فیس ماہانہ سو ریال ہے جب کہ پہلے دوماہ کی فیس ادا کرنا ضروری ہوتی ہے جس کے بعد جتنے اضافی ماہ درکار ہوتے ہیں ہرماہ سو ریال کے حساب سے فیس جمع کرانا ضروری ہوتا ہے۔
ایگزٹ ری انٹری ویزہ دو طرح کا ہوتا ہے جس میں مدت کا تعین کیا جاتا ہے۔ اگراقامے کی مدت چھ ماہ سے کم ہے تو خروج وعودہ ویزے کا اجرا دنوں کے مطابق ہوگا جبکہ اقامے کی مدت چھ ماہ سے زیادہ ہونے کی صورت میں ویزہ ماہانہ بنیاد پرجاری کرایا جاسکتا ہے۔
دنوں کے حساب سے جاری کیے جانے والے ویزے کی مدت یعنی کاؤنٹ ڈاؤن اسی وقت سے شروع ہوجاتا ہے جب ویزہ جاری کیا جاتا ہے۔
دوسری قسم کے خروج وعودہ جو ماہانہ بنیاد پرجاری کیا جاتا ہے اس کی مدت یعنی ’کاؤنٹ ڈاؤن‘ کا تعین اس وقت ہوگا جب سعودی عرب کے ایئرپورٹ پرامیگریشن ادارے سے ایگزٹ کیا جائے گا۔
سعودی ایئرپورٹ سے ایگزٹ کیے جانے کے ساتھ ہی ایگزٹ ری انٹری ویزے کا وقت شروع ہوجاتا ہے اس اعتبار سے مقررہ مدت کے دوران واپس آنا ضروری ہوتا ہے۔ اگرمقررہ مدت کے دوران مملکت واپس نہیں آتے تو ایسے افراد کو جوازات کے سسٹم میں خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب کے طورپر درج کردیا جاتا ہے۔

مقررہ ضوابط کے مطابق قرنطینہ کے پانچویں دن مسافروں کا دوبارہ پی سی آرٹیسٹ کیا جائے گا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

 ۔۔۔۔ ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹرپر دریافت کیا ’ سعودی عرب میں قیام کے دوران یہاں لگائی جانے والی کورونا ویکسین کی ایک ڈوز لگائی تھی جبکہ دوسری اپنے ملک میں لگائی ہے کیا مملکت آنے پرقرنطینہ لازمی ہوگا؟‘
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ امیگریشن قانون کے مطابق مملکت کے اقامہ ہولڈرغیرملکی جو خروج وعودہ پرمملکت سے باہر گئے ہوئے ہیں اور انہوں نے سعودی عرب میں ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائی ضوابط کے مطابق ان کےلیے لازمی ہے کہ وہ سفر سے زیادہ سے زیادہ 48 گھنٹے قبل کا پی سی آر ٹیسٹ رپورٹ پیش کریں علاوہ ازیں ایسے مسافروں کو مملکت آنے کے بعد 5 دن قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔
خیال رہے سعودی عرب کے ایسے اقامہ ہولڈرز جنہوں نے مملکت میں رہتے ہوئے ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائیں اور توکلنا ایپ پران کا سٹیٹس غیرامیون ہے انہیں مملکت آنے سے قبل ہی قرنطینہ کا انتظام کرنا ہوگا۔
قرنطینہ کے لیے مقررہ ہوٹلز کا انتخاب سعودی عرب آنے سے قبل کیا جانا ضروری ہے۔ مملکت پہنچنے کے بعد مسافروں کا پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا جبکہ انہیں کورونا سے بچاؤ کے لیے بوسٹر ڈوز بھی لگائی جائے گی۔
مقررہ ضوابط کے مطابق قرنطینہ کے پانچویں دن مسافروں کا دوبارہ پی سی آرٹیسٹ کیا جائے گا جس کی رپورٹ منفی آنے پرانہیں قرنطینہ ختم کرنے کی اجازت ہوگی۔

شیئر: