Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے صحافی اطہر متین ہلاک

اطہر متین نجی ٹی وی چینل سما نیوز سے بطور سینیئر پروڈیوسر وابستہ تھے (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے شہر کراچی میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے نجی ٹی وی چینل سما نیوز سے وابستہ سینیئر پروڈیوسر اطہر متین ہلاک ہو گئے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔
ایس پی گلبرگ طاہر نورانی کا کہنا ہے کہ ’جمعہ کی صبح کراچی ضلع وسطی نارتھ ناظم آباد کے علاقے کے ڈی اے چورنگی سے اصغر علی شاہ سٹیڈیم جانے والی سڑک پر واقعہ پیش آیا ہے. جائے وقوعہ سے 30 بور کا خول ملا ہے. تمام زاویوں سے تحقیقات کی جارہی ہے. علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر رہے رہے ہیں.‘
اطہر متین اینکر طارق متین کے بھائی اور دو بچوں کے والد تھے۔ اپنے بچوں کو سکول چھوڑ کر واپس آرہے تھے۔
سیکریٹری کراچی پریس کلب رضوان بھٹی نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’اطہر پر دن دہاڑے حملے کیا گیا ہے یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔‘
وزیراعظم عمران خان نے صحافی اطہر متین کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔‘
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ ’اس واقعے کی ذمہ داری وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پر آتی ہے۔ اس وقت وزیر داخلہ کا اختیار وزیراعلیٰ کے پاس ہے۔ پولیس سندھ کے وزراء اور پیپلز پارٹی کی سکیورٹی پر مامور ہے۔‘ 
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ ’یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے۔ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔‘
سما نیوز کے سی ای او نوید صدیقی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’اطہر متین کو آج نارتھ ناظم آباد میں ایک ڈکیتی کی واردات کے دوران قتل کیا گیا۔‘
’42 سالہ اطہر متین گذشتہ دو برس سے سما ٹی وی کے ساتھ بطور سینیئر نیوز پروڈیوسر وابستہ تھے۔‘

شیئر: