طالبان حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان کے ایک دور دراز علاقے کے کنویں میں پھنس جانے والے پانچ برس کے بچے کو بچایا نہیں جا سکا۔ حیدر نامی بچے کو بچانے کے لیے تین دن سے امدادی کارروائیاں جاری تھیں۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد اور وزارت داخلہ کے سینیئر مشیر انس حقانی نے بچے کی موت کی تصدیق کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صوبہ زابل کے شوکاک گاؤں میں بچہ تین دن سے کنویں میں پھنسا ہوا تھا۔
مزید پڑھیں
-
کابل میں طالبان کا خواتین مظاہرین پر مرچوں کے سپرے کا استعمالNode ID: 635976
-
مراکشی بچے ریان کی موت نے دنیا کو رلا دیاNode ID: 642186
-
افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے چھ ماہ، مالی بحران اور انخلاNode ID: 644801
کنویں میں پھنسے اس افغان بچے کی طرح تقریباً دو ہفتے قبل مراکش میں بھی ایک بچہ کنویں میں پھنس گیا تھا تاہم کوشش کے باوجود اس کو بچایا نہیں جا سکا تھا۔
طالبان حکام نے حیدر کو نکالنے کے لیے امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی۔
طالبان حکام اور دیگر صارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں کنویں میں پھنسے بچے کو دیکھا جا سکتا ہے۔
د تازه راپورونو له مخې په زابل کې څاه ته غورځیدلی ماشوم حیدر، سره له دې چې له څاه څخه را وایستل شو، خو وفات شو.
مور اوپلار، کورنۍ او ټولو هغو هېوادوالوته د زړه صبر او اجرونه غواړو چې د ژغورنې په هڅو کې بوخت وو.
الله تعالی دې مور او پلارته نعم البدل ور په نصیب کړي. آمین— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) February 18, 2022