Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یونان کے ساحل کے قریب آتش زدہ فیری سے ایک لاپتہ شخص کو بچا لیا گیا

جمعے کو فیری کے کپتان اور دو انجینیئرز کو گرفتار کیا گیا (فوٹو اے پی)
یونان سے اٹلی جانے والی ایک آتش زدہ فیری سے ایک لاپتہ شخص کو بچا لیا گیا ہے، جبکہ 11 مزید افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق یونان کے کوسٹ گارڈز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ شخص فیری کے پچھلے حصے میں تھا جہاں سے اسے نکالا گیا۔
اٹلی کی اس فیری میں 290 افراد سوار تھے، جبکہ 153 ٹرک اور 32 کاریں بھی موجود تھیں۔
اس فیری نے جمعے کو یونان سے سفر کا آغاز کیا اور تین گھنٹے کے بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی تھی جو ابھی تک بجھائی نہیں جا سکی۔
یونانی کوسٹ گارڈز اور دیگر کشتیوں نے 280 افراد کو بچا لیا ہے۔ سنیچر کو ریسکیو کیے گئے دو مسافروں میں سے ایک کا نام مسافروں کی لسٹ میں نہیں تھا اور اسے پناہ گزین سمجھا جا رہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ فیری کو کشتیوں کے ذریعے آہستہ آہستہ ساحل پر لایا جا رہا ہے۔ آگ بجھانے والا عملہ مسلسل آگ بجھانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن آگ پھر کسی نہ کسی حصے سے دوبارہ بھڑک اٹھتی ہے۔
ریسکیو کا عملہ لاپتہ مسافروں کی تلاش کر رہا ہے لیکن فیری میں پہنچنا ابھی ممکن نہیں ہے۔
ایک یونانی وکیل نے آگ لگنے کا سبب جاننے کےلیے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ فیری بنانے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ آگ اس جگہ پر لگی جہاں گاڑیاں کھڑی تھیں۔
جمعے کو فیری کے کپتان اور دو انجینیئرز کو گرفتار کیا گیا، لیکن انہیں اسی دن رہا کر دیا گیا۔
فیری میں موجود ایک ٹرک ڈرائیور نے بتایا کہ ’ہم نے الارم کی آواز سنی اور سمجھے کہ کوئی مشق ہو رہی ہے، لیکن پھر لوگوں کو ادھر اُدھر بھاگتے دیکھا۔‘
’ایسے وقت میں آپ اپنے خاندان کے علاوہ کچھ نہیں سوچتے۔ جب میں ڈیک پر پہنچا تو بچے اور دھواں دیکھا۔ خوش قسمتی سے عملے نے بہت جلد ردعمل دیا۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو کیے جانے والوں میں البانیہ، ترکی، بلغاریہ، رومانیہ، یونان، اٹلی اور لیتھوینیا کے شہری شامل ہیں۔

شیئر: