Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’گویا ٹارزن کی واپسی کی طرح شاہین کی واپسی!‘

پی ایس ایل کے فائنل میں کون سی ٹیم پہنچے گی؟ کے تعین کے لیے لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیمیں میدان میں اتریں تو جہاں قلندرز کی سلو بیٹنگ تنقید کا نشانہ بنی وہیں لاہور کے کپتان فینز کی خصوصی تعریف کا مرکز رہے۔
جمعہ کے روز لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں ہونے والے میچ کے دوران لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ شاہین شاہ آفریدی کا یہ فیصلہ قلندرز کے بلے بازوں نے اس وقت غلط ثابت کر دیا جب ابتدائی وکٹیں گرنے کے بعد مڈل آرڈر بھی خاطرخواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکا۔
عبداللہ شفیق کی 28 گیندوں پر نصف سنچری اننگز اور آخری نمبروں پر گراؤنڈ میں اترنے والے ڈیوڈ ویزے کی جارحانہ بیٹنگ کے دوران آٹھ گیندوں پر 28 رنز کے علاوہ کوئی بھی بلے باز شائقین کی توقعات پر پورا نہ اتر سکا۔
168 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے بیٹنگ شروع کی تو کپتان شاہین شاہ آفریدی کو پہلے ہی اوور میں 14 رنز پڑ گئے۔ اس موقع پر کچھ کرکٹ فینز کو محسوس ہوا کہ دو مرتبہ کی پی ایس ایل چیمپئن اسلام آباد کی ٹیم یہ میچ بآسانی جیت لے گی۔
لاہور قلندرز کے کپتان شاہن آفریدی نے یہ اندازہ اس وقت غلط ثابت کر دیا جب وہ اپنے دوسرے اوور کے لیے آئے۔ شاہین آفریدی نے صرف ایک رن دے کر اسلام آباد یونائیٹڈ کی دو اہم وکٹیں گرا دیں۔
شاہین آفریدی کی عمدہ بولنگ دیکھ کر فینز نے ان کے دونوں اوورز کا تقابل کیا تو قلندرز کے کپتان کی پرفارمنس کو خوب سراہا۔

فہد کیہر نے بولنگ کی تعریف کرتے ہوئے اسے ’ٹارزن کی طرح شاہین کی واپسی‘ قرار دیا۔
شاہین شاہ آفریدی کی دونوں وکٹیں حارث رؤف کے کیچز ٹھہرے تو انہیں بھی عمدہ فیلڈنگ کمنٹیٹرز اور فینز نے بھرپور داد دی۔

شیئر: