Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں کورونا وائرس کے باعث کون سی بندشیں قائم ہیں؟

کورونا ویکسین کی دونوں ڈوز لگوانے والے مسافروں کے لیے 48 گھنٹے قبل ہونے والے پی سی آر ٹیسٹ کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
پاکستان میں کورونا وائرس کی شرح میں بتدریج کمی کے بعد عالمی وبا کے باعث عائد کی گئی بندشوں میں نرمی کی جا رہی ہے اور معمولات زندگی رفتہ رفتہ بحال ہو رہے ہیں۔ 
22 فروری سے ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں بحال کر دی گئی ہیں جبکہ یکم مارچ سے فضائی سفر کے دوران کھانے پینے کی بھی اجازت ہوگی، تاہم ماسک پہننے کی شرط بدستور برقرار ہے۔

سفری پابندیوں میں کیا نرمی کی گئی ہے؟

پاکستان نے فضائی سفر پر عائد پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے ملک میں داخل ہونے والے ان مسافروں کے لیے، جنہوں نے کورونا ویکسین کی دونوں ڈوز لگوائی ہوں، 48 گھنٹے قبل ہونے والے پی سی آر ٹیسٹ کی شرط ختم کر دی ہے۔
ایسے مسافر جنہیں ویکسین کی دونوں ڈوز نہیں لگیں اور ان کی عمر 12 سال سے زیادہ ہے، ان پر پی سی آر منفی رپورٹ کی شرط عائد ہے۔ تاہم 12 سے 18 سال کی عمر تک کے مسافر 31 مارچ 2022 تک ویکسینیشن کے بغیر داخل ہو سکیں گے۔
ملک بھر میں ریل کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی گنجائش 80 فیصد تک بڑھا دی گئی ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی مکمل گنجائش کے مطابق مسافر بٹھانے کی اجازت ہوگی۔ ڈومیسٹک پروازوں میں کھانے پینے کی اشیا پر عائد پابندی بھی یکم مارچ سے ختم کی جا رہی ہے۔ 

کون سی بندشیں قائم رہیں گی؟ 

انسداد کورونا کے لیے قائم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے بندشوں میں نرمی کرتے ہوئے انڈور تقریبات میں گنجائش 300 سے بڑھا کر 500 افراد تک کر دی گئی ہے، جبکہ آؤٹ ڈور تقریبات مکمل طور پر بحال کر دی گئی ہیں تاہم کورونا ویکسینیشن کی شرط برقرار ہے۔

ملک بھر میں ریل کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی گنجائش 80 فیصد تک بڑھا دی گئی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)

این سی او سی نے ایسے اضلاع جہاں 10 فیصد سے زائد مثبت کیسز موجود ہیں ان پر بھی بندشوں میں نرمی کرتے ہوئے پبلک ٹرانسپورٹ میں 80 فیصد گنجائش تک مسافر بٹھانے کی اجازت دے دی ہے۔
ریل کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی گنجائش بھی 80 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد تک کر دی گئی ہے۔ 10 فیصد سے زائد مثبت کیسز والے اضلاع میں بھی تمام تعلیمی اداروں کی سرگرمیاں بحال ہوں گی جبکہ مارکیٹیں بھی 24 گھنٹے کھلی رکھنے کی اجازت ہے۔ 
این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں صرف گلگت بلتستان، مردان اور مظفر آباد میں کیسز کی شرح 10 فیصد سے زائد ہے۔

شادی بیاہ اور دیگر تقریبات

شادی بیاہ اور دیگر آؤٹ ڈور تقریبات میں ویکسینیشن والے افراد شرکت کر سکتے ہیں جبکہ 10 فیصد سے زائد کیسز والے علاقوں میں صرف 300 افراد کو آؤٹ ڈور تقریبات میں شرکت کی اجازت ہوگی، لیکن ان کے لیے بھی کورونا ویکسینیشن کی شرط برقرار ہے۔
اسی طرح ان اضلاع میں ان ڈور تقریبات اور ڈائننگ پر بھی پابندی بدستور برقرار ہے۔ آؤٹ ڈور ڈائننگ کی ویکسینیشن کی شرط کے ساتھ اجازت ہوگی۔ 

جم، سینما، کھیل کے میدان، تفریحی پارکس اور مزارات

تمام جمز، سینماؤں، کھیل کے میدان، تفریحی پارکس اور مزارات میں شہریوں کو کورونا ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ دکھا کر داخلے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

 یکم مارچ سے فضائی سفر کے دوران کھانے پینے کی بھی اجازت ہوگی۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)

10 فیصد سے زائد کیسز والے اضلاع میں 50 فیصد کی گنجائش تک اجازت دی گئی ہے۔ جبکہ ان اضلاع میں کراٹے، باکسنگ، مارشل آرٹس، رگبی، واٹر پولو، کبڈی اور ریسلنگ کے کھیلوں پر پابندی ہوگی۔

تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور دفاتر

تمام تعلیمی اداروں میں 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کی ویکسینیشن کی شرط کے ساتھ تمام سرگرمیاں بحال کر دی گئیں ہیں جبکہ دفاتر میں 50 فیصد تک حاضریوں کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے۔
اسی طرح تمام کاروباری مراکز 24 گھنٹے کھلے رکھنے کی اجازت ہوگی تاہم تمام شہریوں پر ماسک پہننے کی پابندی برقرار ہے۔

شیئر: