Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آریان خان کا منشیات فروخت کرنے والے گروہ سے تعلق نہیں‘

آریان خان کو گذشتہ سال اکتوبر میں این سی بی نے گرفتار کیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں ایک ’سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم‘ نے شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان سے متعلق ایک منشیات کیس کی دوبارہ تحقیقات کی ہیں اور اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ان کے کسی بین الاقوامی منشیات سنڈیکیٹ سے تعلق نہیں۔
انڈین اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ کے مطابق اس کیس کی تفتیش سے آگاہ لوگوں نے انہیں بتایا کہ گذشتہ سال اکتوبر میں ممبئی میں ایک کروز شپ پر مارے جانے والے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے چھاپے کے حوالے سے بھی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔
انڈین اخبار نے نئی تحقیقات پر مبنی اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ گرفتاری کے وقت آریان خان کے پاس سے منشیات برآمد نہیں ہوئی تھی اور اسی لیے این سی بی کی جانب سے ان کا فون لینا اور میسجز چیک کرنا ایک غیر ضروری عمل تھا۔
’سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم‘ کی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’این سی بی‘ کے طریقہ کار کے مطابق انہیں اپنے ہر چھاپے کو اور اس کے دوران ضبط کی جانے والی اشیا کو ویڈیو میں محفوظ کرنا ہوتا ہے لیکن آریان خان کی گرفتاری کے وقت ادارے کی جانب سے ان اصولوں کو پس پشت ڈالا گیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں ممبئی میں ایک کروزشپ پر مارے جانے والے چھاپے میں شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان سمیت متعدد افراد کو منشیات رکھنے اور استعمال کرنے کے الزامات پر گرفتار کیا گیا تھا۔
آریان خان کی گرفتاری کے بعد انہیں تقریباً 26 دن حراست میں رکھا گیا تھا اور عدالت کے سامنے این سی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ شاہ رخ خان کے بیٹے کے بین الاقوامی منشیات فروخت کرنے والے گروہوں سے تعلقات سامنے آئے ہیں۔
تاہم ممبئی کی عدالت نے انہیں ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر 28 اکتوبر کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

شیئر: