Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’باہر کرپشن پر لوگ خودکشی کر لیتے ہیں یہاں پھول پھینکے جاتے ہیں‘

وزیراعظم عمران خان نے نام لیے بغیر نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بنایا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جاپان اور سنگاپور میں کرپشن پر پکڑے جانے پر لوگ خودکشی کر لیتے ہیں جبکہ یہاں ان پر پھول پھینکے جاتے ہیں۔
جمعرات کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے نام لیے بغیر نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا ’جھوٹ بول کر باہر گئے اور بڑے بڑے صحافی کہہ رہے ان کو تقریر کرنے دو۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’وکیلوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان پر پابندی ختم کرو، پھر سے الیکشن لڑنے کی اجازت دو۔‘
وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ ملک صرف کرپشن کی وجہ سے غریب ہوتے ہیں اور سوئٹزرلینڈ کی مثال دیتے ہوئے واضح کیا کہ وہاں کرپشن نہیں ہے اس لیے وہ آگے ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی اور مغربی کلچر کو دیکھ چکے ہیں اور ’سیاست میں آنے کے بعد سسٹم دیکھا تو انہیں احساس کہ ہم کرپشن کو قبول کر بیٹھے ہیں۔‘
انہوں نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کس پر کرپشن کا دھبہ لگ جائے تو وہ کسی کو منہ نہیں دکھا سکتا، معاشرہ اس کو تنہا چھوڑ دیتا ہے۔
ان کے مطابق حکومت میں آنے کے بعد آئی جیز کو بلایا اور کرائم چارٹ دیکھا تو پتہ چلا کہ سیکس کرائم سب سے تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ انہی دنوں قصور والا واقعہ بھی ہوا تھا۔
وزیراعظم کے بقول ’پولیس افسران نے بتایا کہ جب تک ٹیچرز، علما اور معززین کو ساتھ ملا کر کام نہیں کیا جاتا، ہم کچھ نہیں کر سکتے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ریپ اور چائلڈ ابیوز دونوں تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ’ایسے واقعات اس لیے رپورٹ نہیں ہوتے کہ لوگ شرم کی وجہ سے چپ کر جاتے ہیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ اس کے بعد احساس ہوا کہ اس صورت حال کا مقابلہ معاشرہ کرے گا، حکومت نہیں کر سکتی۔
انہوں نے پردے کے تصور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کبھی کسی نے سوچا کہ اس کی سائیکالوجی کیا ہے۔ یہ فیملی سسٹم کی حفاظت کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے فحاشی بڑھتی ہے سب سے پہلا مسئلہ فیملی سسٹم کے لیے کھڑا ہوتا ہے، اسی لیے دین میں زور دیا گیا ہے کہ اپنی فیملی پروٹیکٹ کرو۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اچھا لیڈر یکجہتی پیدا کرتا ہے جب کہ برے لیڈر کی نشانی یہ ہوتی ہے کہ وہ انسانوں کو تقسیم کرتا ہے۔

شیئر: