Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوج حکومت کے ساتھ نہیں ہوگی تو یہ آئین کے خلاف ہوگا: فواد چوہدری

پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’ہمارے آئین کے تحت فوج کو حکومت کے ساتھ ہونا ہوتا ہے۔ اگر فوج حکومت کے ساتھ نہیں ہوگی تو یہ آئینی سکیم کے خلاف ہوگا۔‘
فواد چوہدری نے جمعرات کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے  کہا کہ ’عدم اعتماد والے معاملے پر ہم پراعتماد ہیں۔ ہمارے ساتھ اس وقت 179 ارکان قومی اسمبلی ہیں۔ ہمیں اضافی ووٹ بھی ملیں گے، ہمارے ساتھ اپوزیشن کے پانچ ارکان بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم امریکہ اور یورپی یونین کے ساتھ بہتر تعلقات قائم رکھنا چاہتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اپنی خارجہ پالیسی کو ان کی غلامی میں دے دیں۔ ہم اپنی عزت نفس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔‘
پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’پیپلز پارٹی کا لانگ مارچ ہنسی پر ختم ہوا۔‘
وزیراعلٰی پنجاب سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار اس عہدے پر دو وجوہات کی وجہ سے ہیں۔ ایک یہ کہ انہیں عمران خان کا اعتماد حاصل ہے اور دوسرے یہ کہ انہیں پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اعتماد حاصل ہے۔‘
’اس سے قبل وزیراعلٰی نے خود وزیراعظم سے مل کر استعفے کی پیش کش کی تھی لیکن اس وقت ہماری توجہ عدم اعتماد کی تحریک کے معاملے پر ہے، ہم کچھ عرصے میں پنجاب کی طرف بھی آئیں گے۔‘
وزیراطلاعات نے نیوز کانفرنس کے دوران ںواز شریف اور آصف علی زرداری پر تنقید کرتے ہوئے ماضی کی کچھ ٹی وی فوٹیجز بھی چلوائیں اور کچھ اخبارات کے تراشے بھی دکھائے۔

شیئر: