Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی آئی اے کی پرواز کے دوران مسافر کو دل کا دورہ مشکوک نکلا

پی کے 783 میں ایک مسافر نے پرواز کے اُڑان بھرنے کے بعد دل میں تکلیف کی شکایت کی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
کراچی سے ٹوراٹو جانے والی پی آئی اے کی پرواز میں مسافر کو پڑنے والا دل کا دورہ مشکوک قرار پایا ہے، میڈیکل رپورٹ کے مطابق مسافر کو دل کا دورہ نہیں پڑا تھا۔ پرواز کو واپس کراچی اترانے پر قومی ایئرلائن کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
 ترجمان پی آئی اے کے مطابق ایئرلائن نے کینیڈا کے شہری مسافر سید احمد وصی کو بلیک لسٹ کردیا ہے۔
یاد رہے کہ 8 مارچ کو کراچی سے ٹورنٹو کے لیے روانہ ہونے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 783 میں ایک 33 سالہ مسافر سید احمد وصی نے پرواز کے اُڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد دل میں تکلیف کی شکایت کی تھی۔
پائلٹ کی درخواست پر طیارے میں موجود ایک ڈاکٹر نے مسافر کو فوری طبی امداد مہیا کی اور بتایا کہ دل کے دورے کی علامات نہیں ہیں۔
 فضائی عملے کی رپورٹ کے مطابق بھی مسافر کی نبض اور دل کی حرکت متوازن تھی، تاہم مسافر کی مسلسل شکایت پر رسک نہ لیتے ہوئے طیارہ واپس کراچی ایئرپورٹ پر اتار لیا گیا تھا۔
میڈیکل ایمرجنسی لینڈنگ سے پہلے حفاطتی اقدامات کے تحت طیارے میں  ٹورنٹو کی نان سٹاپ پرواز کے لیے لوڈ کیا گیا ایک کروڑ 25 لاکھ روپے مالیت کا ایک لاکھ کلو اضافی ایندھن فضا میں ضائع کرنا پڑا۔
کراچی ایئرپورٹ پر طبی امداد دینے والے ڈاکٹر نے بھی دل کا دورہ نہ ہونے کی رپورٹ دی تھی، تاہم بعد ازاں مسافر کو نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ ہسپتال کی رپورٹس میں بھی دل کے دورے کے بارے میں شبہات پائے گئے۔ 

پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ایئرلائن کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے‘ (فائل فوٹو: پی آئی اے)

پی آئی اے ترجمان کے مطابق مسافر سید احمد وصی نے ایئرپورٹ پر بیان دیا کہ تھا کہ سفر کے دوران اُنہیں شدید گھبراہٹ ہورہی ہے۔ 
ایئرلائن کے مطابق مسافر سید وصی نے روانگی سے قبل دو مرتبہ کنفرم ٹکٹ بھی منسوخ کروائی۔
اُدھر پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سوا کروڑ روپے کے ایندھن کے نقصان کے علاوہ پرواز میں تاخیر، طیارے کے لینڈنگ سائیکل اور سی اے اے کے چارجز سمیت کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے، جبکہ سینکڑوں مسافروں کو بھی تکلیف اور تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ 
ترجمان کے مطابق پی آئی اے نے مسافر سید وصی کو بلیک لسٹ کردیا ہے اور مزید قانونی کارروائی پر بھی غور کیا جارہا ہے۔‘

شیئر: