Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایک سال صبر کرلیں، یہ نہ ہو 10 سال انتظار کرنا پڑے‘

پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپوزیشن کو مشورہ دیا ہے کہ ’تحمل اور بردباری سے کام لے، ایسا نہ ہو اسے ایک کے بجائے 10 سال کا انتظار کرنا پڑے۔‘
سنیچر کو کوئٹہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ’اپوزیشن بلیک میلنگ کررہی ہے، ان کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی اور وزیراعظم پانچ سال پورے کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں ٹھنڈے پروگرام کی طرف جانا چاہیے، صلح صفائی کی طرف جانا چاہیے، آگے جا کے بھی تو اپوزیشن نے ہارنا ہی ہے اور اس کے بعد بھی ہمیں تنگ کرنا ہے۔‘
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’اپوزیشن بلیک میلنگ کر رہی ہےیہ اپنی شکست کو تسلیم کریں گے، اور اسی تنخواہ پر کام کریں گے۔‘
انہوں نے بتایا کہ سات روز قبل پارلیمنٹ ہاؤس اور پارلیمنٹ لاجز کو رینجرز کے سپرد کرنے فیصلہ کیا گیا جبکہ ضرورت پڑنے پر فوج بھی طلب کی جا سکتی ہے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کے بقول ’245 کے تحت ہم فوج بلانے کا بھی اختیار رکھتے ہیں، لیکن اس کی ضرورت ابھی تک پیش نہیں آئی۔‘
’انصار الاسلام، بیت الاسلام اور دوسری کسی ملیشیا کی اجازت نہیں ہو گی، اسی لیے آخری سات دن پارلیمنٹ اور لاجز کو رینجرز اور ایف سی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کوئی شکایت نہ ہو۔‘
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم نے مانسہرہ، مردان اور دیگر علاقوں میں انصار الاسلام کو روکا ہے، اگر ان میں ہمت ہے تو تھڑیک عدم اعتماد کے روز آئیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ‘میں سائے کی طرح وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، ان لوگوں میں سے نہیں ہوں کہ پانچ سیٹوں کے ساتھ وزارت اعلٰی کے لیے بلیک میل کروں۔‘

شیئر: