Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عدم اعتماد ناکام ہوئی تو عمران خان کو چلنے نہیں دیں گے‘

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کو تنبیہہ کرتا ہوں کہ وہ اپنی زبان کو قابو میں رکھیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ’ہم پراعتماد ہیں کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی۔‘
 جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تو پھر وہ یہ مت سمجھیں کہ ہم انہیں اس طرح چلنے دیں گے۔‘
جمعے کو اسلام آباد میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں کہا کہ ’نہ جانے عمران خان کی تربیت کس معاشرے میں ہوئی، ان کی تعلیم و تربیت کس ماحول میں ہوئی کہ انہیں گفتگو کے آداب تک معلوم نہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان مخالفین کا نام بگاڑتے ہیں، انہیں گالیاں دیتے ہیں، بُرا بھلا کہتے ہیں، وہ جس طرح کی غیر اخلاقی زبان استعمال کرتے ہیں وہ اس عہدے پر رہنے کے قابل نہیں۔
’ایک ہوتا ہے پاگل، ذہنی کیفیت کا اس کے اوپر بھی ایک درجہ ہوتا ہے اور وہ ہے باؤلا، عمران خان اس وقت اسی کیفیت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔‘
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی سے جان چھڑانا لازمی ہے، قوم کی نجات کے دن قریب ہیں، بہار آئے نہ آئے اس خزاں سے جان چھڑانا ضروری ہے، ہمارا اصل مقصد عمران خان کا محاسبہ کرنا ہے، ہم ان کے خلاف جہاد کررہے ہیں، عمران خان سن لو، ہم تمہیں جام کرنا جانتے ہیں۔‘
’ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اب جبکہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہوچکی ہے تو وہ انہیں جلسے کرنے سے روکے۔‘

مولانا فضل الرحمان نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم کو جلسے کرنے سے روکا جائے (فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)

پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ ’فوجی بیوروکریسی ہمارے لیے قابل احترام ہے، اسی طرح سول بیوروکریسی بھی ہمارے لیے قابل احترام ہے، آئین میں تمام اداروں کا کردار واضح ہے، تمام ادارے اپنے کام سے کام رکھیں۔
’کل ہی ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہم غیر جانب دار ہیں، اور آج ملک کا وزیراعظم کہتا ہے کہ نیوٹرل تو جانور ہوتاہے، اس بات کا کیا مطلب ہے؟ عمران خان کے بیان کے مطابق تو نیوٹرل صرف جانور ہوسکتا ہے۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کو تنبیہہ کرتا ہوں کہ وہ اپنی زبان کو قابو میں رکھیں، اپنی زبان کو لگام دیں ورنہ ان کا انجام بہت برا ہوگا۔‘
 ’اگر ہم نے ان کے خلاف باتیں کیں تو انہیں کہیں منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی، ہمیں بھی پتا ہے بنی گالہ میں کیا ہوتا ہے، عمران نیازی اپنے گریبان میں جھانکیں ورنہ ہمیں زبان کو لگام دینا بھی آتی ہے۔

شیئر: