Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب خواتین کی ترقی کےلیے اقوام متحدہ سے تعاون مضبوط بنانے کا خواہاں

اقوام متحدہ کی کمیٹی کے اجلاس کے سامنے اپنا موقف پیش کیا ہے(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب نے کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانے اور ترقی کے مختلف شعبوں میں ہر سطح پر اقوام متحدہ اور اس کے ماتحت اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون اور مکمل شراکت کی جاتی رہے گی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب نے کہا کہ اسے اپنی مذہبی و ثقافتی اقدار اور ملکی قوانین سے ہم آہنگ امور میں تعاون و شراکت ہی قابل قبول ہو گی۔
مملکت نےاقوام متحدہ کی خاتون کمیٹی کے 66 ویں سیشن کے اجلاس کے سامنے اپنا موقف پیش کیا ہے۔ نیا سیشن مساوات، موسمی و ماحولیاتی تبدیلی کے پروگرام اور قدرتی آفات کے خطرات  سے نمٹنے کےلیے پالیسیوں کے ضمن میں تمام خواتین کو بااختیار بنانے کے عنوان سے ہورہا ہے۔

اجلاس تمام خواتین کو بااختیار بنانے کے عنوان سے ہورہا ہے( فوٹو ٹوئٹر)

 سعودی عرب کا موقف اقوام متحدہ میں متعین سعودی سفارتی مشن میں شامل سلافہ بنت حامد موسیٰ نے پیش کیا۔
سلافہ موسیٰ نے کہا کہ سعودی عرب ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق اپنا کردار احسن طریقے سے اداکررہا ہے۔ آئندہ کےلیے مختلف منصوبوں اور انیشیٹو پر کام کررہا ہے۔ سعودی عرب خواتین کو ان سارے پروگراموں اور ان کی پالیسیاں بنانے میں شریک کیے ہوئے ہے۔  
سلافہ موسیٰ نے مملکت کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے خلاف امتیاز ختم کرانے والی پالیسیوں اور قوانین کو موثر بنانے کےلیے کام کرتی رہیں گی ۔  
انہوں نے توجہ دلائی کہ خواتین کے خلاف امتیاز پر پابندی لگانے والے قوانین و ضوابط کا بھرپور طریقے سے اجرا ضروری ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب خواتین سے متعلق دستاویز میں مذکور ان امور پر تحفظات رکھتی ہے جو اسلامی قوانین اور قومی اصولوں کے منافی ہیں۔

شیئر: