Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبر مارکیٹ میں سعودی خواتین کا کردار بڑھنے لگا

سرکاری ادارے خواتین کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں(فائل فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی عرب میں شاہ عبدالعزیز قومی مکالمہ مرکز نے لیبرمارکیٹ میں خواتین کی حصے داری سے متعلق نئے جائزے کے نتائج جاری کیے ہیں۔
الاقتصادیہ کے مطابق جائزے میں بتایا گیا ہے کہ 91 فیصد افراد نے اعتراف کیا کہ سرکاری ادارے لیبر مارکیٹ میں حصہ لینے کے لیے خواتین کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔
جائزے کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے مقابلے میں سعودی خواتین کی پوزیشن بہتر ہوئی ہے۔ اس بات کا اعتراف جائزے میں شامل 90 فیصد خواتین نے کیا ہے۔ جائزے میں شامل 85 فیصد خواتین کا کہنا ہے کہ آنے والے پانچ برسوں کے دوران ان کی پوزیشن مزید بہتر ہوگی۔
سعودی وژن 2030 میں شامل پروگرام کے نتائج اس کا پتا دے رہے ہیں۔
شاہ عبدالعزیز قومی ماکلہ کے سکریٹری جنرل ڈاکٹرعبداللہ الفوزان نے کہا کہ ملک و قوم کی تعمیر و تشکیل میں خواتین، مردوں کے شانہ بشانہ حصہ لے رہی ہیں۔ اس حوالے سے ان کا کردار بھی کلیدی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران ہمارے یہاں خواتین کے مسائل اور ملک کے ترقیاتی عمل میں ان کی شرکت کے حوالے سے ان کی دلچسپی بڑھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’جائزے میں شامل 86 فیصد خواتین نے اس احساس کا اظہار کیا ہے کہ ان کا وطن معاشرے میں ان کی حصہ داری کو سراہا رہا ہے‘۔
’89 فیصد خواتین کا کہنا ہے کہ حکومت خواتین کی صحت سہولتیں پوری کر رہی ہے‘۔
91  فیصد کا کہنا ہے کہ حکومت انہیں تعلیمی مواقع فراہم کر رہی ہے۔ 79 فیصد کا کہنا ہے کہ مناسب رہائش کی ضروریات بھی حکومت پوری کر رہی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ ’شاہ عبدالعزیز قومی مکالمہ مرکز کے پروگراموں پر نظر رکھنے والے یہ بات نوٹ کریں گے کہ ہر پروگرام میں خواتین کی تعداد مردوں سے کم نہیں ہوتی بلکہ ان کی تعداد یکساں رہتی ہے‘۔
 

شیئر: