Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سندھ ہائی کورٹ: 40 سال قبل مرنے والے افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ معطل

وکیل نے موقف اپنایا کہ ٹراٸل کورٹ نے غیر قانونی فیصلہ دیا ہے (فوٹو ٹوئٹر)
پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ کی ہائی کورٹ نے سوموار کو مردہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا ماتحت عدلیہ کا حکم چند گھنٹوں کے اندر ہی معطل کر دیا۔
ماتحت عدلیہ کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے عدالت عالیہ نے فریقین کو 18 اپریل کے لیے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
کیس کی سماعت سندھ ہاٸی کورٹ کے جسٹس آفتاب احمد گورڑ پر مشتمل سنگل بینچ نے کی۔
مرحوم محمد یامین کے بیٹے اور مقدمے کے فریق عمران یامین نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو سندھ ہاٸی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
ان کے وکیل نے سندھ ہاٸی کورٹ کے روبرو موقف اپنایا کہ ٹراٸل کورٹ نے غیر قانونی فیصلہ دیا ہے۔
’ڈیتھ سرٹیفکیٹس پیش کرنے کے باوجود مرحومین کےخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم مرحومین کی توہین ہے، عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاٸے۔‘
یاد رہے کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ایسٹ غلام مصطفیٰ لغاری نے 40 سال پہلے مرنے والے محمد سلیمان اور 12 سال پہلے مرنے والے محمد یامین کے خلاف پلاٹ پر قبضہ کرنے کا مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

شیئر: