Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2020 کے بعد ایکسپو 2030: سعودی عرب میں تیاریاں جاری

48 لاکھ سے زائد لوگوں نے پویلین کا دورہ کیا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب نے دبئی میں ہونے والی ایکسپو 2020 کا پردہ گراتے ہی ایک اور پردہ اٹھانا شروع کر دیا ہے جو ریاض میں ہونے والی ایکسپو 2030 کا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پیر کی شام جہاں سعودی عرب کے روایتی فن تعمیر کے عکاس پویلین کے سامنے سعودی عرب کے روایتی رقص سے سب محظوظ ہو رہے تھے اس وقت مملکت کی جانب سے اس خواہش کا ایک بار پھر اعادہ کیا گیا ہے کہ وہ عالمی تقریب کے حوالے سے بھی انتظامات کر رہی ہے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اکتوبر 2021 میں سعودی عرب کی بولی کا اعلان کیا تھا اور ایک دسمبر میں بین الاقوامی ڈیس ایکسپوزیشنز کے پاس جمع کرائی گئی۔
رائل کمیشن برائے ریاض کے چیف ایگریکٹیو فہد عبدالمحسن الرشید نے دبئی میں تقریب کے اختتامی سیشن کے موقع پر بتایا ’جیسا کہ ہم ایکسپو 2030 کی طرف اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں، ہم ایکسپو کا دائرہ تین سو سے 34 ملین لوگوں تک بڑھا رہے ہیں کیونکہ ہماری پوری قوم ہمارے پیچھے کھڑی ہے۔‘
پویلین میں بڑی تعداد میں اعلیٰ شخصیات کی شرکت سے پچھلے چھ ماہ کی کامیابیاں کھل کر سامنے آئی ہیں۔
فہد عبدالمحسن الرشید کا مزید کہنا تھا کہ ’کیا شاندار پویلین اور بہترین تجربہ تھا۔‘
ان کے مطابق ’وہاں مختلف قسم کے زبردست رنگ تھے، جو تنوع سے بھرپور تھا، ان میں جاذب نظر مناظر، ورثہ اور جدیدیت سب کچھ ایک چھت کے نیچے دیکھنے کو ملا جن کو لے کر ہم ایک قوم کے طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
پویلین کے لیے جو ڈھانچہ تیار کیا گیا وہ ایک ایسی کھڑکی پر مشتمل تھا جو مستقبل میں کھلتی ہے۔
پویلین کے کمشنر جنرل حسین ہنبزازا کہتے ہیں کہ ’یہ اب ایک ٹھوس علامت کے طور پر ابھر ہے جس کی بنیاد ورثے پر ہے اور بلندیاں آسمان کی طرف ہیں۔‘
ایکسپو 2020 کے دوران بہت زیادہ لوگوں نے دورہ کیا اور 48 لاکھ سے زائد لوگ اس کے دروازوں سے گزرے۔
پویلین کا ڈیزائن اور اس سے جڑے دیگر انتظامات و معاملات میں اس چیزوں کو اجاگر کیا گیا جو ویژن 2030 کے ایجنڈے کے تحت سعودی عرب میں ہو رہی ہیں۔
ہنبزازا کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ اظہار ہے ہماری تیاریوں کا، اور اس بات کا ہم نے اپنے دروازے اور دل دنیا کے لیے کھول رکھے ہیں۔‘

شیئر: