Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس کا یوکرین کے دارالحکومت کیئف کے گرد فوجی سرگرمیاں محدود کرنے کا فیصلہ

روس کے چیف مذاکرات کار ولادیمیر میڈینسکی نے کہا کہ ’بامعنی گفتگو‘ ہوئی ہے (فوٹو سی بی ایس)
ترکی کے شہر استنبول میں مذاکرات کے بعد روس کے ڈپٹی وزیر دفاع نے کہا ہے یوکرین کے دارالحکومت کیئف سمیت مشرقی علاقوں میں فوجی سرگرمیاں بہت کم کر دی جائیں گی۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق الیگزینڈر فومن کا کہنا تھا کہ ’غیرجانبداری اور یوکرین کے ایٹمی ہتھیار حاصل نہ کرنے پر اتفاق کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ کیئف اور چرنیگیو کے علاقوں میں فوجی سرگرمیاں بہت کم کی جائیں گی۔‘
روس کے چیف مذاکرات کار ولادیمیر میڈینسکی نے کہا کہ ’بامعنی گفتگو‘ ہوئی ہے اور یوکرین کی تجاویز روسی صدر کو پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ولادیمیر پوتن اور یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی کے درمیان اس سلسلے میں ملاقات بھی ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یوکرین نے تحریری تجاویز دی ہیں جن کے تحت یوکرین ’انٹرنیشنل سکیورٹی گارنٹی کے تحت مستقل طور پر غیرجانبدار رہے گا۔‘
’اس میں کریمیا، لوگانسک اور ڈونسٹک کے علاقے شامل نہیں ہیں اور یوکرین ان کو واپس لینے کے لیے فوج کارروائی نہیں کرے گا۔‘
ولادیمیر میڈینسکی کے مطابق یوکرین کی تجاویز میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ فوجی اتحاد نہیں کرے گا اور نہ غیرملکی اڈے قائم کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یوکرین چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے صدور کے درمیان ملاقات کے وقت حتمی معاہدہ تیار ہو جائے۔
روس کے چیف مذاکرات کار نے کہا کہ ’یوکرین کو اس حوالے سے موزوں جواب دیا جائے گا۔‘

شیئر: