Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ اور منحرف ارکان کے خلاف ریلیاں نکالیں، آڈیو پیغام لیک

وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان نے ایک آڈیو پیغام میں پارٹی وزرا اور کارکنوں کو اپنے حلقوں میں امریکہ اور منحرف ارکان کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالنے کی ہدایت کی ہے۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر لیک ہونے والے آڈیو پیغام میں وزیراعلٰی کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ’تمام کارکن نماز ظہر (نماز جمعہ) کے بعد اپنے اپنے علاقوں میں ریلیاں نکالیں۔‘
بعد ازاں حکمراں جماعت تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی جانب سے اس آڈیو پیغام کی تصدیق بھی کی گئی۔
’کارکن وفاداریاں تبدیل کرنے والے ارکان قومی اسمبلی کی تصاویر لے کر احتجاج کریں اور بلدیاتی انتخابات میں کامیابی پر ریلیاں نکالیں۔‘
آڈیو پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ ریلیوں میں امریکہ اور منحرف ارکان قومی اسمبلی کے خلاف مردہ باد اور غدار کے نعرے لگائے جائیں اور ان کی ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر شیئر بھی کی جائیں۔
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان نے آڈیو پیغام میں کہا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے انہیں فون کر کے ہدایت کی ہے کہ ان سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالی جائیں اور پارٹی غداروں کے خلاف نعرے بازی کی جائے۔‘
محمود خان کی ہدایت پر نماز جمعہ کے بعد مختلف اضلاع سے ریلیاں نکالی گئیں، پشاور میں ہزار خوانی چوک سے ریلی شروع ہوئی اور پشاور پریس کلب پہنچ کر ختم ہوئی۔
پریس کلب کے سامنے پاکستان تحریک انصاف کے کفن پوش کارکنوں کی احتجاجی ریلی رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی کی قیادت میں نکالی گئی جنہوں نے خود بھی کفن پہن رکھا تھا۔
ریلی میں شریک کارکنوں نے عمران خان زندہ باد اور امریکہ مردہ باد کے نعرے لگائے۔ مظاہرین نے اپوزیشن کے ساتھ ملنے والے ارکان اسمبلی کے خلاف بھی نعرے لگائے۔

وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے مطابق ’وزیراعظم عمران خان نے انہیں ریلیاں نکالنے کی ہدایت کی ہے‘ (فائل فوٹو: پی ایم آفس)

 امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے، عمران تیرے جاں نثار بے شمار بے شمار کے نعرے بھی لگائے گئے۔ مظاہرین نے امریکہ کا پرچم بھی نذر آتش کردیا۔
آڈیو کے حوالے سے رکن صوبائی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات ظاہر شاہ طورو نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اس طرح کے پیغامات اکثر شیئر کیے جاتے ہیں، پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کو وٹس ایپ گروپس میں ہدایات دی جاتی ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’اس میں ایسی کوئی بات نہیں، پارٹی لیڈروں کی طرف سے کارکنوں کو مختلف پیغامات اور احکامات ملتے رہتے ہیں جن پر عمل درآمد کرایا جاتا ہے۔‘

شیئر: