قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ میں شامل جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن آپس میں لڑ رہی ہے اور معاملہ عدالت کے گلے میں ڈالا جا رہا ہے۔
اس سے قبل چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ’سپریم کورٹ نے صرف آئین و قانون کو دیکھنا ہے۔ سپریم کورٹ خارجہ پالیسی یا ریاستی پالیسی کا تعین نہیں کر سکتی۔‘
منگل کو سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے تحریک عدم اعتماد پر ہونے والی قومی اسمبلی اجلاس کی کارروائی کا ریکارڈ بھی طلب کیا۔
مزید پڑھیں
-
’ہوا میں کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے، سب کو سن کر فیصلہ ہوگا‘Node ID: 658506
-
کیا 197 اراکین غدار ہیں؟، فوج وضاحت کرے: بلاول بھٹوNode ID: 658581